اہم ترین خبریںلبنان

اسرائیل میں مکڑی کے جالے کا نظریہ عملی شکل اختیار کر رہا ہے، ھاآرتص کا اعتراف

شیعیت نیوز: صیہونی ذرائع ابلاغ نے اعتراف کیا ہے کہ غاصب اور جعلی ریاست کے بارے میں حزب اللہ لبنان کے سیکرٹری جنرل کا وہ نظریہ درست ثابت ہوگیا ہے جس میں انہوں نے اُسے مکڑی کے جالے سے بھی کمزور قرار دیا تھا۔

صہیونی ذرائع ابلاغ نے غاصب صیہونی ریاست کی تباہی کے حوالے سے حزب اللہ لبنان کے سیکریٹری جنرل سید حسن نصراللہ کے نظریے کی حقیقت کا اعتراف کیا ہے۔

المیادین کی رپورٹ میں صہیونی ذرائع ابلاغ نے اعتراف کیا ہے کہ حزب اللہ کے جنرل سیکریٹری سید حسن نصر اللہ مقبوضہ علاقوں میں رونما ہونے والے واقعات سے مطمئن ہیں۔

ان ذرائع ابلاغ کی رپورٹ کے مطابق، سید حسن نصر اللہ کا صہیونی حکومت کے بارے میں مکڑی کے جالے کا نظریہ، جو اس بات کو ظاہر کرتا ہے کہ یہ ریاست کمزور اور تباہی کے راستے پر ہے، اب حقیقت میں تبدیل ہو رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : صدر پیوٹن کی گرفتاری کے وارنٹ روس کے لیے کوئی قانونی حیثیت نہیں رکھتے، ماریا زاخارووا

صیہونی اخبار ھاآرتص نے 24 فروری کو ایک کالم شائع کیا، جس میں حزب‌ الله کے سربراہ کی 16 فروری کو کی گئی ایک تقریر کا حوالہ دیا، جس میں انہوں نے ایک بار پھر اسرائیل کو مکڑی کے جالے سے تعبیر کیا۔

ایک اور صیہونی نیوز پیپر نے اس تقریر کی وضاحت کرتے ہوئے لکھا کہ اس حالیہ تقریر نے اسرائیلی معاشرے میں ایک دفعہ پھر مکڑی کے جالے کی اصطلاح کو زندہ کر دیا ہے۔

قبل ازیں صیہونی الیکٹرانک میڈیا نے سید حسن نصر الله کے 16 فروری کو کئے گئے خطاب پر ایک تفصیلی رپورٹ جاری کرتے ہوئے بتایا کہ حزب‌ الله کے سربراہ اسرائیل کی داخلی صورت حال پر بہت پُرسکون ہیں۔

یاد رہے کہ حزب اللہ کے سیکریٹری جنرل نے اپنے ایک خطاب میں صہیونی ریاست کو اس کی کمزور بنیادوں کے پیش نظر مکڑی کے جالے سے تشبیہ دی تھی۔

چند روز قبل ایک صہیونی سیکورٹی ریسرچ سینٹر نے ایک تحقیق کے نتائج شائع کیے ہیں جس میں بتایا گیا کہ اس ریاست کے اندر بحرانوں میں اضافے کی وجہ سے حزب اللہ کے سیکریٹری جنرل سید حسن نصر اللہ کے اس نظریہ پر زیادہ سے زیادہ یقین پیدا ہوگیا ہے کہ بہت جلد اسرائیل کا خاتمہ ہو جائے گا۔

مذکورہ تحقیق کے مطابق ان حالات نے ایسی صورت حال پیدا کردی ہے کہ سرحدی پٹی میں صہیونی حکومت کے خلاف حزب اللہ کی کارروائیوں میں اضافہ خارج از امکان نظر نہیں آتا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button