مقبوضہ فلسطین

شرم شیخ سربراہ اجلاس کو مسترد کرتے ہیں، موسیٰ ابو مرزوق

شیعیت نیوز: اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے بین الاقوامی تعلقات کے دفتر کے سربراہ اور سیاسی بیورو کے رکن موسیٰ ابو مرزوق نے کہا ہے کہ ہماری پسند اور براہ راست دلچسپی قابض صیہونی ریاست کے خلاف مزاحمت کو بڑھانا ہے اور ہم شرم شیخ جیسی امن کانفرنسوں کو مسترد کرتے ہیں۔

ایسی کانفرنسیں فلسطینی قوم کے مطالبات اوران کے حقوق کا دیر پا حل نہیں ہوسکتیں۔

انہوں نے کہا کہ ہمارا مقصد قابض صیہونی حکومت کے خلاف مقاومت کو تیز کرنا ہے۔ ہم شرم شیخ اور اس جیسی ہر کانفرنس کے مخالف ہیں، جو یک طرفہ امن کی خواہاں ہے۔

ابو مرزوق نے وضاحت کی کہ یورپی اور امریکی حکام قابض صیہونی ریاست کے جرائم کے بارے میں بیانات جاری کرتے ہیں لیکن اسرائیلی ریاست کو اس کے جرائم کو روکنے کے لیے دباؤ ڈالنے کے لیے کوئی اقدام نہیں کرتے۔

یہ بھی پڑھیں : اسرائیلی فوج کی بربریت ،ایک اور فلسطینی نوجوان یزن عمر جمیل شہید

انہوں نے کہا کہ مذکورہ فلسطینی فریق جان لے کہ صیہونی حکومت سے زیادہ اہم اپنی ملت کے ساتھ تعاون اور ہم آہنگی ہے۔

موسیٰ ابو مرزوق نے کہا کہ صیہونی حکومت نے 1948ء کے مقبوضہ علاقوں میں رہنے والے فلسطینیوں کے ساتھ ایک نئی محاذ آرائی شروع کی ہے، جس میں ہمارے گھروں کو نابود کرنا شامل ہے اور ہمارے مکانات گرانے کا حالیہ فیصلہ گرین بیلٹ کے اندر ایک نئے مرحلے کے آغاز کی نشانی ہے۔

ابو مرزوق نے پریس بیانات کے دوران مزید کہا کہ سکیورٹی کوآرڈینیشن کے ساتھ ہمارا مسئلہ فلسطینی فریق کی طرف سے قابض صیہونی ریاست کو فراہم کی جانے والی معلومات میں ہے۔ بدقسمتی سے فلسطینیوں کو اس بات پر توجہ دینی چاہیے کہ اسرائیل کے ساتھ تعاون اور ہم آہنگی کے بجائے  فلسطینیوں کے ساتھ ہم آہنگی  اور تعاون زیادہ اہم اور ضروری ہے۔

حماس کے سیاسی بیورو کے رکن نے کہا کہ  ہم فلسطینی اسیررہنما خضر عدنان کی حمایت کرتے ہیں اور اسرائیلی جیلر کے سامنے اس کی ثابت قدمی کی حمایت کرتے ہیں۔

خیال رہے کہ مصر کی میزبانی میں چند روز بعد مشرق وسطیٰ امن کانفرنس کا انعقاد کیا جا رہا ہے جس میں فلسطینی اتھارٹی اور اسرائیل کو بھی شرکت کی دعوت دی گئی ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button