ایران-سعودی عرب معاہدہ صہیونی حکومت کی تباہی کی نوید ہے، عمان کے مفتی اعظم

شیعیت نیوز: عمان کے مفتی اعظم نے ایران اور سعودی عرب کے درمیان ہونے والے معاہدے پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس معاہدے نے صہیونیوں کے دلوں کو ہلا کر رکھ دیا ہے اور یہ صیہونی حکومت کی تباہی کی نوید ہے۔
الخلیج آن لائن کی رپورٹ کے مطابق عمان کے مفتی اعظم شیخ احمد بن حمد الخلیلی نے کہا کہ ایران اور سعودی عرب کے درمیان معاہدے کے بعد غاصب صہیونی حکومت کے ستون اور دل لرز گئے ہیں۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اس معاہدے کے اعلان کے بعد صہیونی حکومت کو یقین تھا کہ حالیہ معاہدے میں غاصبوں کی مکمل تباہی کا اعلان کیا گیا ہے۔
عمان کے مفتی اعظم نے تقویٰ اور بھائی چارے کو مضبوط کرنے پر زور دیتے ہوئے امن کے تحفظ پر زور دیا اور کہا کہ ہم خطے میں اپنے بھائیوں کے درمیان اتحاد، افہام و تفہیم اور تعاون کی حمایت کرتے ہیں۔
یاد رہے کہ عمان کے مفتی اعظم کا شمار خطے کی ان مذہبی شخصیات میں ہوتا ہے جو ہمیشہ صہیونی حکومت کے ساتھ تعلقات قائم کرنے اور غاصبوں کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کے حوالے سے سخت مؤقف رکھتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں : اسرائیل میں حالات خراب، ایہود باراک کی بغاوت اور سول نافرمانی کی اپیل
دوسری جانب حماس نے فلسطینی اتھارٹی سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ جمعرات کے روز جنین پر اسرائیلی جارحیت کے جواب میں قاہرہ میں ہونے والے اجلاس سے دستبردار ہو جائے۔
نیز فلسطینی اتھارٹی کی وزارت خارجہ نے عالمی برادری کی عدم سنجیدگی کو فلسطینی عوام کے خلاف اسرائیل کے حملوں میں اضافے کا سبب قرار دیا۔
اس وقت مقبوضہ سرزمین بالخصوص مغربی کنارے کی صورت حال خاصی تشویشناک ہے۔
فلسطینی مزاحمت کار ہر ممکن وسیلے سے صیہونی حکومت کے جرائم کا جواب دیتے رہتے ہیں۔ جس سے غاصب صیہونیوں کے لئے حالات خاصے پریشان کن دکھائی دیتے ہیں۔
اس سے قبل صیہونی فورسز صرف غزہ میں فلسطینیوں سے برسر پیکار تھیں، لیکن مغربی کنارے میں فلسطینی جوانوں کے مسلح ہونے کے بعد یہ علاقہ بھی بزدل صیہونیوں کے لئے غیر محفوظ ہوچکا ہے اور غاصب صیہونیوں سے ان کی نیند چھین چکا پے۔