مشرقی یوکرین میں چینی ڈرون تباہ، مغربی میڈیا کا دعویٰ

شیعیت نیوز: سی این این نے دعویٰ کیا ہے مشرقی یوکرین میں ایک چینی ڈرون گر کر تباہ ہو گیا ہے۔
سی این این نے مشرقی یوکرین میں ایک چینی شہری کمپنی کے تیار کردہ ڈرون کی سرنگونی کی اطلاع دی۔
فارس بین الاقوامی خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق سی این این نے بتایا ہے کہ مشرقی یوکرین میں ایک چینی ساختہ ڈرون کو مار گرایا گیا ہے۔
سی این این نے دعویٰ کیا کہ یوکرین کی فوج نے حال ہی میں ایک چینی Myogin-5 ڈرون کو AK-47 آٹومیٹک ہتھیار سے مار گرایا۔ یہ ڈرون چین کے مشرقی ساحل پر واقع شیامن شہر میں بنائے گئے ہیں۔
اس رپورٹ کے مطابق کچھ فوجی تکنیکی ماہرین کا کہنا ہے کہ ان ڈرونز کو ’’علی بابا‘‘ ڈرون کہا جاتا ہے کیونکہ یہ چینی مارکیٹ میں ’’علی بابا‘‘ کی ویب سائٹ پر 15 ہزار ڈالر میں فروخت ہو رہے ہیں۔
سی این این کا کہنا ہے کہ یہ یوکرین جنگ کے آغاز کے بعد سے سویلین ڈرونز کے مسلح اور لیس ہونے کی ایک اور مثال ہے جو جنگ کی بدلتی ہوئی صورت حال کی علامت ہے۔
چینی حکام نے یوکرین میں متحارب فریقوں کو ہتھیار بھیجنے کی تردید کی ہے۔
امریکہ کے محکمہ دفاع کے ترجمان پیٹرک رائیڈر نے جمعرات کی شام کہا کہ واشنگٹن نے ابھی تک چین کی طرف سے روس کے لیے کوئی فوجی امداد کا مشاہدہ نہیں کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں : امریکہ ہی اوپن اسکائیز معاہدے سے نکلا ہے، دیمیتری میدویدیف
دوسری جانب روسی حکومت نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے چینی صدر کے آئندہ دورہ ماسکو کے وقت اور تفصیلات جاری کیں۔
الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق روسی صدارتی محل کریملن نے جمعہ کے روز ایک بیان جاری کرتے ہوئے اعلان کیا کہ چینی صدر شی جن پنگ 20 مارچ کو دو روزہ دورے پر ماسکو پہنچیں گے۔
بیان میں آیا ہے کہ ولادیمیر پوٹن اور شی جن پنگ ماسکو میں جامع شراکت داری اور اسٹریٹجک تعاون کی ترقی پر تبادلہ خیال کریں گے۔ اس ملاقات میں چین اور روس کے درمیان اہم دستاویزات اور دو طرفہ معاہدوں پر دستخط کیے جائیں گے۔
کریملن کے بیان کے بعد چینی وزارت خارجہ نے بھی ایک بیان میں صدر شی جن پنگ کے دورہ روس کی تفصیلات کا اعلان کیا۔
چینی وزارت خارجہ کے بیان میں کہا گیا کہ چین کے صدر کا دورہ روس دونوں ملکوں کے اسٹریٹجک اہداف کے مطابق ہے اور اس سے یوریشین اقتصادی یونین کو تقویت ملے گی۔