دنیا

امریکہ ہی اوپن اسکائیز معاہدے سے نکلا ہے، دیمیتری میدویدیف

شیعیت نیوز: روس کے ایک اعلی عہدیدار دیمیتری میدویدیف کا کہنا ہے کہ امریکہ ہی اوپن اسکائیز معاہدے سے نکلا ہے۔

روس کی قومی سلامتی کونسل کے نائب سربراہ دیمیتری میدویدیف نے کہا کہ امریکی ڈرون کی سرنگونی، ماسکو کے خود مختار حق کا حصہ تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ امریکی مکمل طور پر اپنا دماغ کھو چکے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کا دورہ جرمنی ، شروع ہوتے ہی ختم

روس کی قومی سلامتی کونسل کے نائب سربراہ دیمیتری میدویدیف نے یاد دلایا کہ امریکی حکومت ہی تھی جو اوپن اسکائیز معاہدے سے دستبردار ہوگئی تھی۔

اپنے سرکاری ٹیلیگرام چینل پر ایک بیان میں، میدویدیف نے روسی فضائی حدود کے قریب ایک امریکی ڈرون کو مار گرائے جانے کے بارے میں لکھا کہ اس سلسلے میں کوئی بین الاقوامی کنونشن نہیں ہے۔

1944 میں شکاگو کنونشن اور دیگر بین الاقوامی دستاویزات ان مسائل کے بارے میں کچھ نہیں کہتی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : کور کمانڈر 12 کور لیفٹیننٹ جنرل آصف غفور کا دورہ ہزارہ ٹاؤن کوئٹہ، عوامی مسائل سنے

دیمیتری میدویدیف نے کہا کہ ملکوں کی سرحدوں کے قریب ڈرون کی پرواز کے حوالے سے بین الاقوامی قوانین کی عدم موجودگی میں ملکی قوانین بنائے جا رہے ہیں۔

انہوں نے وضاحت کی کہ ویسے، میں آپ کو یاد دلاتا ہوں کہ امریکیوں نے اس اوپن اسکائیز معاہدے کی دھجیاں اڑا دیں جس نے فوجی معائنہ کا حق دیا ہے ۔

فوجی ہوا بازی میں ’’ممنوعہ علاقے‘‘ اور ’’ممنوعہ پرواز کے علاقوں‘‘ کی اصطلاحات کے وجود کا ذکر کرتے ہوئے، روس کے سابق صدر نے کہا کہ ایسے علاقوں میں ہوائی جہازوں اور دیگر طیاروں کی پرواز پر پابندیاں عائد ہوتی ہیں اور یہ پابندیاں ہر ملک کی حکومت عائد کرتی ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button