یمن

متحدہ عرب امارات، یمن کیساتھ براہ راست مذاکرات کی تیاری کر رہا ہے، عبد العزیز البکیر

شیعیت نیوز: یمن کی قومی نجات حکومت کے وزیر عبد العزیز البکیر نے اعلان کیا ہے کہ متحدہ عرب امارات ایک وفد تشکیل دے رہا ہے، تاکہ قیام امن کے لئے صنعاء سے براہ راست بات چیت کا آغاز کرسکے۔

عبد العزیز البکیر نے اپنے ٹویٹ میں لکھا کہ یمن پر سعودی عرب کی سربراہی میں ہونے والی جارحیت اختتام کو پہنچی اور انسانی مسائل و تنخواہوں کی ادائیگی کے موضوعات پر اتفاق ہوچکا ہے، بہت جلد جنگ بندی کے نئے دور کا بھی اعلان ہو جائے گا۔

انہوں نے صنعاء کی جانب سے یمنی قوم کے اصول، اقدار اور حقوق پر سمجھوتہ کئے بغیر امن کے لئے آمادگی پر زور دیا۔

قبل ازیں یمنی صحافی فواد الجنید نے خبر دی کہ متحدہ عرب امارات، صنعاء کے ساتھ بات چیت کے نئے دروازے کھولنا چاہتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : شام کے علاقے القریه الخضرا میں امریکی اڈہ پھر میزائلوں کے نشانے پر آیا

فواد الجنید نے ٹویٹ کیا کہ متحدہ عرب امارات ایک اعلیٰ سطحی سیاسی وفد تشکیل دے کر صنعاء کی جانب بھیجنا چاہتا ہے، تاکہ نئی سیاسی راہوں کو کھولا جا سکے۔ اسی حوالے سے یمن کی مذاکراتی کمیٹی کے سربراہ محمد عبدالسلام نے کہا کہ خطے کے ممالک کے درمیان معمول کے تعلقات بحال کرنے کی ضرورت ہے۔

واضح رہے کہ چھبیس مارچ دو ہزار پندرہ کو سعودی اتحاد نے یمن پر جارحیت شروع کی اور اس وقت سے اب تک ہزاروں یمنی عام شہری شہید وزخمی ہو چکے ہیں جن میں تین ہزار سات سو بیالیس بچے بھی شہید اور تین ہزار نو سو بیانوے بچے زخمی ہوئے ہیں۔

یہی نہیں سعودی اتحاد نے امریکہ اور اپنے اتحادی ملکوں کی حمایت سے یمنی عوام کا محاصرہ بھی کر رکھا ہے اور وہ غذائی اشیا اور دوائیں نیز ایندھن تک، یمن منتقل نہیں ہونے دے رہا ہے۔

یمنی ذرائع‏ نے اعلان کیا ہے کہ یمنی قوم کے جاری محاصرے کی بنا پر بیس لاکھ سے زائد یمنی بچوں کو صحیح خوراک تک میسر نہیں ہے اور ایک کروڑ ستر لاکھ سے زائد یمنی شہریوں کو جن میں نوے لاکھ یمنی بچے شامل ہیں، صاف پانی اور حفظان صحت سے متعلق خدمات سے محرومی کا سامنا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button