مقبوضہ فلسطین

اسرائیلی عدالت کی قیدی احمد منصرہ کی قید تنہائی میں توسیع

شیعیت نیوز : کل پیرکے روز اسرائیلی قابض عدالت نے یروشلم کے قیدی احمد منصرہ کی صحت اور نفسیاتی حالت کی سنگینی کے باوجود اس کی قید تنہائی میں توسیع کا فیصلہ کیا۔

احمدمناصرہ کے وکیل خالد زبرقہ نے ایک پریس بیان میں کہا کہ قابض ریاست کی عدالت نے یروشلم کے قیدی احمد منصرہ کی سنگین نفسیاتی حالت کے باوجود عسقلان شکما جیل میں 6 ماہ کی نئی مدت کے لیے توسیع کردی۔

وکیل زبرقہ نے متنبہ کیا تھا کہ 20 سالہ قیدی احمد منصرہ کو اپنی زندگی کو گذشتہ مدت کے مقابلے میں دوہرے خطرات کا سامنا ہے، جب کہ وہ عسقلان جیل میں تنہائی میں تھے۔

نوجوان قیدی احمد منصرہ نے بئر سبع عدالت کے نام نہاد جج کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ میں 45 دنوں سے پیٹ میں شدید درد کی شکایت کر رہا ہوں۔ مجھے ڈیڑھ سال پہلے الگ تھلگ کیا گیا تھا اور میں ایک مشکل نفسیاتی حالت کا شکار ہوں۔ میرے قید خانے میں کیڑوں اور چوہوں کا راج ہے اور مجھے خراب کھانا پیش کیا جاتا ہے۔ر مجھے اپنے خاندان سے کینٹین کے لیے کوئی رقم وصول کرنے سے روک دیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں : اسرائیل کو پے در پے تکلیف دہ ضربیں لگ رہی ہیں، عبرانی میڈیا

دوسری جانب قابض اسرائیلی حکام نے جیل میں قید فلسطینی رہنما اور معتز الخواجہ شہید کے والد الشیخ صلاح خواجہ کو جیل سے رہا کردیا ہے تاہم ان کے ایک بیٹے محمد الخواجہ کی قید میں مزید توسیع کی گئی ہے۔

اسرائیلی حکام کا فیصلہ عوفر ملٹری جیل میں فلسطینی رہنما خواجہ اور ان کے بیٹے محمد کے مقدمے کی سماعت کے بعد آیا۔

گذشتہ جمعے کو قابض فوج نے رہنما الخواجہ اور ان کے بیٹے محمد کو گرفتار کر لیا تھا اور اجتماعی سزا کےطور پران کے مکان کی مسماری کے لیے اس کی پیمائش کی گئی تھی۔

اسرائیلی فوج نے الشیخ صلاح الخواجہ اور ان کے بیٹے محمد کو اس وقت گرفتار کیا جب ان کے ایک بیٹے معتزکو جمعرات کو اسرائیلی فوج نے گولیاں مار کر شہید کردیا تھا۔ اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا تھا کہ تل ابیب میں ہونے والی اس مزاحمتی کارروائی میں پانچ یہودی آباد کار زخمی ہوگئے تھے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button