یمن

صیہونیوں کے ساتھ تعلقات کی بحالی قابل قبول نہیں، یمنی وزیراعظم بن حبتور

شیعیت نیوز: یمن کی قومی نجات حکومت کے وزیراعظم بن حبتور نے کہا ہے کہ اسلامی دنیا کے تمام آزاد لوگوں کے نزدیک اسرائیل کے ساتھ تعلقات کی بحالی قابل مذمت اور نا قابل قبول ہے۔

اتوار کے روز انصار اللہ کی حامی حکومت کے وزیراعظم عبدالعزیز بن حبتور نے یمن میں فلسطین کی مقاومتی تحریک حماس کے نمائندگان سے ملاقات کی۔

انہوں نے اس ملاقات میں کہا کہ فلسطین کا مسئلہ عربی و اسلامی امت کے جوانوں کے ضمیر میں زندہ ہے اور رہے گا۔ اس حکومت کے ساتھ تعلقات کی بحالی ایک غیر ملکی اصطلاح ہے۔

انہوں نے فلسطین کی حمایت اور فلسطینی قوم کے قانونی حقوق پر یمن کے اصولی موقف پر زور دیا۔

یہ بھی پڑھیں : اسرائیل میں امریکی سلیکون ویلی بینک کے دیوالیہ ہونے کا آفٹر شاک، نیتن یاہو کا بحران کا اعتراف

وزیراعظم بن حبتور نے مقاومت اور صیہونی دشمن کی خطے کے عوام کو عدم استحکام کی جانب دھکیلنے والی پالیسیوں کے خلاف حماس کے کردار کی تعریف کی۔

اس ملاقات میں حماس کے نائب نمائندے معاذ ابو شمالہ نے فلسطین کی حمایت میں یمن کے عوامی اور سرکاری اصولی مؤقف کی قدردانی کی۔

یہ ایسی حالت میں ہے کہ سعودی عرب نے امریکہ اور برطانیہ کی حمایت اور متحدہ عرب امارات سمیت بعض ملکوں کے ساتھ اتحاد تشکیل دے کر یمن کو دو ہزار پندرہ سے وحشیانہ جارحیت کا نشانہ بنا رکھا ہے اور یمنی عوام کے لئے مسائل پیدا کرنے کے لئے اس ملک کا مکمل محاصرہ بھی کر رکھا ہے۔

چھبیس مارچ دو ہزار پندرہ کو جارح سعودی اتحاد نے یمن پر جارحیت شروع کی اور اس وقت سے اب تک ہزاروں یمنی عام شہری شہید وزخمی ہو چکے ہیں جن میں تین ہزار سات سو بیالیس بچے بھی شہید اور تین ہزار نو سو بیانوے دیگر بچے زخمی ہوئے ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button