مشرق وسطی

ایرانی جوہری معاہدہ بحال کیا جائے، کویتی سفیر طلال الفصام

شیعیت نیوز: آسٹریا کے دارالحکومت ویانا میں ایران سے متعلق عالمی جوہری توانائی ایجنسی کے بورڈ آف گورنرز کا اجلاس منعقد ہوا جس میں اپنے خطاب کے دوران آسٹریا و ویانا میں کویتی سفیر طلال الفصام نے عالمی جوہری توانائی ایجنسی و ایران کے درمیان باہمی گفتگو کے تسلسل پر زور دیا اور باہمی مسائل کے جلد از جلد حل پرتاکید کی۔

عرب ای مجلے الخلیج آنلائن کے مطابق آئی اے ای اے کے بورڈ آف گورنرز کے اجلاس میں طلال الفصام نے تاکید کی کہ دنیا کے تمام ممالک کو عدم جوہری پھیلاؤ کے معاہدے (NPT) میں رہتے ہوئے پرامن مقاصد کے لئے جوہری توانائی کی پیداوار، توسیع اور اس سے استفادے کا مکمل حق حاصل ہے۔

انہوں نے کہا کہ کویت ایرانی جوہری پروگرام کا قریب سے جائزہ لے رہا ہے اور امید رکھتا ہے کہ تمام مذاکراتی فریق ایرانی جوہری معاہدے (JCPOA) کو جلد از جلد بحال کر دیں گے۔

اس موقع پر کویتی سفیر نے ایرانی جوہری تنصیبات کی نگرانی میں عالمی جوہری توانائی ایجنسی کی ناکامی پر تشویش کا اظہار کیا اور اس حوالے سے اپنی گفتگو کے آخر میں ایران و عالمی جوہری توانائی ایجنسی کے باہمی تعاون پر تاکید کی۔

یہ بھی پڑھیں : نابلس کے صرہ فوجی چیک پوائنٹ پر اسرائیلی کارروائی میں تین فلسطینی شہید

دوسری جانب تہران ریاض معاہدے کے بعد اب بحرین نے بھی ایران کے ساتھ سیاسی و سفارتی تعلقات کی بحالی میں اپنی دلچسپی ظاہر کی ہے۔

اتحاد بین المجالس کا 146واں عالمی اجلاس بحرین کے دارالحکومت منامہ میں ہو رہا ہے جس میں ایران کا پارلیمانی وفد بھی شامل ہے۔

اجلاس کی سائڈ لائن پر ایران کے پارلیمانی وفد نے بحرینی پارلیمنٹ کے اسپیکر سے ملاقات اور گفتگو کے بعد یہ کہا کہ بحرین نے ایران کے ساتھ اپنے سیاسی و سفارتی تعلقات کی بحالی میں اپنی دلچسپی ظاہر کی ہے۔

ایران کے پارلمانی وفد کے سربراہ مجتبیٰ رضا خواہ نے بحرینی پارلیمنٹ (کاؤنسل آف ری پریزنٹیٹیو) کے سربراہ أحمد بن سلمان المسلم سے ملاقات کے بعد بتایا کہ منامہ نے تہران کے ساتھ سفارتی تعلقات کی بحالی اور دونوں ممالک کے سفارت خانوں کے دوبارہ کھولے جانے پر زور دیا ہے۔

رضا خواہ کا مزید کہنا تھا کہ بحرینی پارلیمنٹ کے سربراہ نے اپنے ملک کے اعلیٰ حکام کی جانب سے ایران کے صدر اور پالیمنٹ کے اسپیکر کو اپنے ملک آنے کی دعوت بھی دی ہے اور ساتھ ہی منامہ اور ایران کے شہروں منجملہ دارالحکومت تہران کے علاوہ شیراز، مشہد اور اصفہان کے مابین براہ راست پروازوں کا سلسلہ شروع کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button