دنیامقبوضہ فلسطین

ہم دہشتگرد نہیں، انسانیت کے سفیر ہیں: صہیونی فوج نے 479 امدادی کارکنان کو قید کر لیا

گریٹا تھنبرگ اور عالمی کارکنان کا اسرائیلی جبر پر انکشاف، غزہ میں وحشیانہ نسل کشی جاری ہے

شیعیت نیوز : صہیونی فوج نے غزہ کے لیے روانہ ہونے والے انسانی ہمدردی کے قافلے "صمود” کو روک کر 479 کارکنان کو گرفتار کر لیا، جن میں امدادی تنظیموں کے اراکین، صحافی اور انسانی حقوق کے نمائندے شامل تھے۔ کئی دنوں کی سفارتی کوششوں کے بعد اسرائیل نے 341 افراد کو مختلف ملکوں میں جلاوطن کردیا۔

یونانی وزیرِ خارجہ کے مطابق 161 افراد کو یونان منتقل کیا گیا، جن میں 27 یونانی شہری اور گریٹا تھنبرگ بھی شامل ہیں۔

ایتھنز ہوائی اڈے پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے گریٹا تھنبرگ نے کہا:

“میں کھلے الفاظ میں کہتی ہوں کہ فلسطین میں ایک وحشیانہ نسل‌کشی جاری ہے۔ دنیا کے بڑے نظام اور حکومتیں فلسطینی عوام سے غداری کر رہی ہیں۔ عالمی ادارے خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں اور کوئی طاقت اسرائیل کے جنگی جرائم کو روکنے کی کوشش نہیں کر رہی۔”

یہ بھی پڑھیں : ہم اسرائیل کو کبھی تسلیم نہیں کریں گے: نائجیریا میں فلسطین کے حق میں لاکھوں کی ریلی

اسی طرح، اسپین کے دارالحکومت میڈرڈ پہنچنے والے دیگر کارکنان نے بھی اسرائیلی مظالم کی تفصیلات بیان کیں۔ معروف وکیل اور فلسطینی تحریک کے حامی رافائل بورگو نے بتایا:

“ہمیں حراست میں مارا پیٹا گیا، آنکھوں پر پٹیاں باندھ دی گئیں، زمین پر گھسیٹا گیا اور جیل میں ہمیں اسرائیلی پرچم پہننے پر مجبور کیا گیا۔”

گریٹا تھنبرگ نے اس واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا:

“ہم محض پینے کا صاف پانی اور خوراک لے جا رہے تھے، مگر ہمیں دہشتگردوں کی طرح قید کر کے ذلیل کیا گیا۔”

اسی سلسلے میں بارسلونا کے سابق میئر آدا کولا نے کہا:

“صہیونی حکومت کے غیر انسانی سلوک کے باوجود، یہ تکلیف کچھ بھی نہیں اس درد کے مقابلے میں جو ہر روز غزہ کے بچے اور خواتین سہتے ہیں۔”

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button