مشرق وسطی

آستانہ امن عمل اور شام میں پیشرفت پر ایران کا کردار ہمیشہ مثبت رہا ہے، فیصل المقداد

شیعیت نیوز: جمہوری عربی شام کے وزیر خارجہ فیصل المقداد نے گذشتہ جمعرات کی شب اپنے ایرانی ہم منصب حسین امیر عبداللہیان کے ساتھ دمشق میں ایک مشترکہ پریس کانفرنس کی۔ جس میں شامی وزیر خارجہ نے کہا کہ ایران وہ پہلا ملک تھا کہ جس نے زلزلہ آنے کے بعد شام میں امدادی سرگرمیوں میں حصہ لیا۔ اس کے علاوہ حلب اور دمشق میں سب سے پہلے امدادی جہاز بھی ایران کی جانب سے آئے۔ حسین امیر عبداللہیان کا پُرتپاک استقبال کرنے پر مجھے خوشی ہے۔

انہوں نے لاذقیہ میں ایرانی وزیر خارجہ کی موجودگی اور دمشق میں بشار الاسد سے ملاقات کا ذکر کیا۔ انہوں نے شامی صدر سے ملاقات کے بارے میں کہا کہ یہ محبت آمیز اور مخلصانہ ملاقات تھی۔ اس ملاقات میں میں صرف زلزلے سے متعلق ہی نہیں بلکہ تمام علاقائی اور بین الاقوامی امور پر دونوں ممالک کے موقف کا جائزہ لیا گیا۔ کیونکہ بین الاقوامی معاملات پر دونوں ممالک کا بیانیہ ایک دوسرے سے ملتا جلتا ہے۔

فیصل المقداد نے کہا کہ ہم موجودہ پیش رفت پر پُرامید ہیں اور ہم خطے کے اندر اور باہر حالات کو معمول پر لانے کی کوشش کر رہے ہیں، جبکہ اسرائیل کی جانب سے گولان ہائٹس پر جو پالیسیاں اختیار کی گئی ہیں، ان کے خلاف مزاحمت کے لیے کافی وقت چاہیئے۔

یہ بھی پڑھیں : ایران کے ساتھ ہمارے تعلقات مادی تعلقات سے بڑھ کر ہیں، شامی صدر بشار اسد

شام کے وزیر خارجہ نے کہا کہ اسرائیل کی انتہاء پسند حکومت خطے پر تسلط جمانے اور مزید قبضہ کرنے کے لئے کوششیں کر رہی ہے۔ ایک سوال کے جواب میں شام کے وزیر خارجہ نے کہا کہ ہماری اولین ترجیح شامی سرزمین سے غیر ملکی افواج کی غیر قانونی موجودگی کا خاتمہ ہے، چاہے یہ علاقے شمال مغربی شام کے ہوں یا شمال مشرقی شام کے، ہماری اور ہمارے دوستوں کی بھی یہی پہلی ترجیح ہے۔ اس کے بعد ہماری ترجیح دہشت گردی کے خلاف جنگ ہے اور جس قدر دوسرے ممالک ہماری مدد کریں گے، ہم اس قدر دنیا کو دہشت گردی کے مصائب سے نجات دلائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ایران اور شام کے مابین تعلقات صرف ان دو مذکورہ بالا اہداف کے حصول تک ہی نہیں بلکہ اس سے بھی وسیع تر ہیں۔ ہمارے تعلقات انقلاب اسلامی کی ابتداء سے ہی سیاسی و اقتصادی تعاون کے شعبوں میں موجود تھے۔ ہر اس تازہ ترین پیشرفت کے بارے میں جو دونوں ممالک کے لئے مہم تھی، چاہے یہ صورتحال خطے سے مربوط تھی یا جہان سے۔

شام کے وزیر خارجہ نے کہا کہ خطے میں ہماری ذمہ داری حالات کو معمول پر لانا ہے، کیونکہ ہمیں مشترکہ چیلنجز کا سامنا ہے، جن میں ہماری سرزمین سے غیر ملکی افواج کی موجودگی کا خاتمہ اور ان کے ایجنڈے میں دوہرے معیار سے نمٹنا شامل ہے۔

فیصل المقداد نے کہا کہ دنیا کو یونی پولر سے ہٹا کر ملٹی پولر میں ڈھالنا اس وقت تک ممکن نہیں جب تک کہ ایسے ممالک کو اپنے ساتھ شامل نہ کر لیا جائے، جو تسلط ناپذیر ہوں۔

انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات بلند ترین سطح پر ہیں اور ان میں عدم مطابقت کا شائبہ نہیں۔ انہوں نے کہا کہ دنیا اور خطے میں ایران کا کردار بہت اہم ہے، ایران خطے میں امن و استحکام برقرار کرنے کی دعوت دیتا ہے اور ہم اس عمل میں تہران کے ہمراہ ہیں۔

واضح رہے کہ یہ امن و استحکام اس وقت تک قائم نہیں ہوسکتا جب تک خطے میں غیر قانونی قبضہ برقرار اور غیر ملکی افواج موجود ہیں۔ اس سے سکیورٹی کا وہ مسئلہ ختم ہو جاتا ہے کہ جس کی ہم تلاش میں ہیں۔

شام کے وزیر خارجہ نے کہا کہ آستانہ امن عمل اور شام میں پیشرفت کے تمام مراحل میں ایران کا کردار انتہائی مثبت رہا۔ ایران نے ہمیشہ مثبت کردار ادا کیا ہے، جو کہ اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ ایران بین الاقوامی قوانین پر اعتماد کرتا ہے اور خطے میں مشکلات کے خاتمے کا خواہاں ہے۔ ہم نے شروع سے ہی چار فریقی اجلاس میں ایران کی شمولیت کا خیر مقدم کیا۔

انہوں نے کہا کہ قبضے کے موضوع اور اس کے جلد از جلد خاتمے پر ہماری خصوصی اور سنجیدہ دلچسپی ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button