مشرق وسطی

عرب ممالک اسرائیل کے جاسوسی سافٹ ویئر کے نشانے پر

شیعیت نیوز: خلیج فارس کے عرب ممالک کو صیہونی جاسوسی سافٹ ویئر برآمد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

ایک صیہونی میڈیا نے انکشاف کیا ہے کہ مقبوضہ فلسطین میں قائم ایک کمپنی نے خلیج فارس کے بعض عرب ممالک کو جاسوسی سافٹ ویئر برآمد کیا ہے۔

صیہونی اخبار ہارٹص نے بدھ کی شام رپورٹ دی کہ صیہونی حکومت کی ایک سائبر کمپنی نے جاسوسی سافٹ ویئر تیار کرنے کے بعد اسے خلیج فارس کے متعدد عرب ممالک سمیت دیگر ممالک میں بھیجا ہے۔

اس صیہونی میڈیا نے رپورٹ دی ہے کہ صیہونی حکومت کی وزارت جنگ کی تحقیقات سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ این ایف وی (NFV) نامی کمپنی نے خلیج فارس کے متعدد عرب ممالک سمیت دیگر ممالک کو جاسوسی کے پروگرام فروخت کیے جن کے نام اس رپورٹ میں نہیں بتائے گئے۔

اس رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ یہ پروگرام موبائل فونز کے لیے ہیں اور فونز کی معلومات کو ہیک کرنے کے لیے استعمال کیے گئے تھے اور یہ دعویٰ کیا گیا ہے کہ اس صیہونی کمپنی نے صیہونی حکومت کی وزارت جنگ سے لائسنس حاصل کیے بغیر یہ پروگرام فروخت کیے تھے۔

یہ صیہونی کمپنی جو 2015 میں قائم ہوئی تھی اور اس کا صدر دفتر تل ابیب میں کفار سابا علاقے میں ہے، وائرلیس انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبے میں کام کرتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں : شام میں قیام امن امریکیوں کے غیرقانونی قبضے کے باوجود نا ممکن، شامی وزارت خارجہ

دوسری جانب صیہونی حکومت کے وزیر خزانہ نے ایک فلسطینی گاؤں کو تباہ کرنے کی دھمکی کے بعد اپنے موقف سے پسپائی اختیار کر لی۔

صیہونی حکومت کے وزیر خزانہ بزالل اسموتریچ نے جنہوں نے مغربی کنارے کے گاؤں حوارہ کو تباہ کرنے کی دھمکی دی تھی، اپنے موقف سے دستبردار ہو گئے اور اسے "زبان کی لغزش” قرار دیا۔

صیہونی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق اسموتریچ نے کہا کہ گفتگو کے دوران الفاظ کے انتخاب میں ان سے غلطی ہوئی۔

اردن کی ویب سائٹ عمون کے مطابق اس صیہونی وزیر نے اس بات کی بھی تردید کی کہ اس نے حوارہ گاؤں پر آباد کاروں کے حملے اور فلسطینیوں کے مکانات اور کاروں کو نذر آتش کرنے کو "دہشت گردی” قرار دیا۔

ان کا کہنا تھا کہ اگرچہ نابلس میں حوارہ پر حملہ ایک خطرناک جرم تھا لیکن یہ دہشت گردی نہیں ہے۔

اس صیہونی وزیر نے حال ہی میں ایک بیان میں حوارہ کی تباہی کا مطالبہ کیا تھا۔ ان بیانات کے بعد عرب ممالک بشمول قطر، سعودی عرب، اردن، متحدہ عرب امارات اور مصر نے الگ الگ بیانات میں صیہونی حکومت کے وزیر خزانہ کے بیانات کی مذمت کی تھی ۔

متعلقہ مضامین

Back to top button