مقبوضہ فلسطین

غزہ کی سرحد پر اسرائیلی اسپیشل فورسز اور مزاحمتی فورسز کے جوابی حملے

شیعیت نیوز: مقبوضہ علاقے کے ساتھ غزہ کی سرحد پر کل (بدھ) کو دوپہر کے وقت مزاحمتی فورسز اور اسرائیلی اسپیشل فورسز کے درمیان کشیدگی اور دونوں اطراف سے باہمی حملے دیکھنے میں آئے۔

شہاب نیوز کے مطابق غزہ کی مزاحمتی فورسز نے اسرائیلی اسپیشل فورسز کے ایک بلڈوزر کو نشانہ بنایا جو غزہ کے جنوب میں واقع ’’خانیونس‘‘ کے مشرق میں کھدائی اور سڑک کی تعمیر کا کام کر رہا تھا۔ یہ بلڈوزر کام کر رہا تھا جب اس سے کچھ فاصلے پر ایک مارٹر پھٹ گیا۔ اسی دوران مزاحمتی فورسز نے صیہونی فوجیوں پر دو مارٹر فائر کئے۔

اس کے بعد صہیونی فوج کے ایک ٹینک نے تحریک حماس کی ایک آبزرویشن پوسٹ کو بھی نشانہ بنایا۔ ان حملوں میں کوئی زخمی نہیں ہوا۔

اس واقعے کے بعد اسرائیلی اسپیشل فورسز نے ایک نوٹس میں غزہ کے اطراف کی بستیوں کے کسانوں سے کہا کہ وہ اپنا کام چھوڑ کر گھروں کو لوٹ جائیں۔

یہ بھی پڑھیں : ناصر کنعانی کی بغداد میں جرمنی کے وزیر خارجہ کے ایران مخالف بیانات کی مذمت

آج صبح غزہ سے راکٹ فائر کیے جانے کے بعد غزہ کے آس پاس کے قصبوں میں خطرے کی گھنٹیاں بج اٹھیں۔

اس سلسلے میں صہیونی میڈیا نے اطلاع دی ہے کہ قابض حکومت کا سیکورٹی اور فوجی سازوسامان جنین کیمپ میں کل کے ’’امام‘‘ (اسرائیلی اسپیشل فورسز) کے آپریشن کے بعد ’’جوابی مزاحمتی کارروائیوں‘‘ کے لیے تیار ہے، جس میں 6 فلسطینیوں کی شہادت ہوئی تھی۔ جس میں حوارہ آپریشن کے آپریٹو بھی شامل ہوں گے۔

دوسری جانب فلسطینی مزاحمتی تنظیموں کے سیکڑوں حامیوں نے مظاہرے کرکے، جنین کیمپ میں اسرائیلی دہشت گردی کی مذمت کی ہے۔

میڈیا رپورٹوں کے مطابق، بدھ کے روز غزہ کے مختلف علاقوں میں ہونے والے مظاہرے میں شریک لوگ جنین کیمپ پر اسرائیلی فوج کے حملے کی مذمت میں نعرے لگا رہے تھے۔

مظاہرین نے اسرائیلی مظالم کے جواب میں استقامتی کارروائیاں تیز کرنے اور شہدا کے خون کا انتقام لینے کا بھی مطالبہ کیا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button