دنیا

کشمیری وفد جنیوا میں یو این ایچ سی آر کے 52ویں اجلاس میں شرکت کرے گا

شیعیت نیوز: کنٹرول لائن کے دونوں اطراف سے تعلق رکھنے والا 10 رکنی کشمیری وفد اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے 52 ویں اجلاس میں شرکت کرے گا۔

یو این ایچ سی آر کے اجلاس میں شرکت کے لیے جنیوا میں کشمیر انسٹی ٹیوٹ آف انٹرنیشنل ریلیشنز کے چیئرمین الطاف حسین وانی کی زیر قیادت وفد میں سید فیض نقشبندی، سردار امجد یوسف خان، شمیم شال، حسن البناء، ایڈووکیٹ پرویز شاہ، ڈاکٹر ولید رسول، ڈاکٹر عبدالرشید، شگفتہ اشرف، ڈاکٹر سائرہ شاہ، مسز نائلہ الطاف کیانی اور دیگر شامل ہیں۔

وفد یو این ایچ سی آر کے ہائی کمشنر، خصوصی نمائندوں، سفارت کاروں اور بین الاقوامی این جی اوز کے نمائندوں سے اہم ملاقاتیں کرے گا۔

تاہم کشمیری وفد کا بنیادی مقصد بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں بالخصوص ماورائے عدالت قتل کے بڑھتے ہوئے واقعات، املاک کی بڑے پیمانے پر تباہی، اختلاف رائے پر پابندی، لوگوں کے تعلیم اور مذہبی حقوق پر حملوں اور کشمیری قیدیوں کی حالت زار پر توجہ مرکوز کرنا ہو گا۔۔

یہ بھی پڑھیں : فروری کا مہینہ اسرائیلی معیشت کے لیے تباہ کن ثابت ہوا، عبرانی کلکیسٹ

کشمیری وفد دنیا کو بھارتی حکومت کے مذموم عزائم سے آگاہ کرے گا جن کا مقصد خطے میں آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنا، فیصلہ سازی کے عمل میں مسلم اکثریت کے کردار کو کم کرنا اور غیر کشمیریوں کو ووٹنگ کا حق دے کر اسمبلی میں کشمیری مسلمانوں کی سیاسی نمائندگی کو کم کرنا ہے۔

مندوبین انسانی حقوق کی موجودہ صورت حال، زمینوں پر قبضے، جائیدادوں کی مسماری پر بھی بات کریں گے۔

دوسری جانب اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل (یو این ایچ سی آر) کے 52ویں اجلاس میں ترکی اور اسلامی تعاون تنظیم کی جانب سے مسئلہ کشمیر اٹھانے سے بھارت اس قدر بوکھلاہٹ کا ہوا کہ اس نے ترکی میں زلزہ متاثرین کے لئے امدادی سامان کی چھوٹی سی کھیپ بھیجنے کا بھی ذکر کیا۔

بھارت اس اقدام سے اس حد تک پریشان ہو گیا کہ اس نے نہ صرف ترکی کی اردگان حکومت کی مذمت کی بلکہ اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے 52ویں اجلاس کی اعلی سطحی کارروائی کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا۔

بھارت نے ترکی سے کہا کہ وہ اس کے اندرونی معاملات پر تبصرہ کرنے سے گریز کرے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button