ایران

جوہری مراکز تک لوگوں کی رسائی درست نہیں ہے، ایرانی ایٹمی توانائی تنظیم

شیعیت نیوز: ایرانی ایٹمی توانائی کی تنظیم کے ترجمان نے ان الزامات کو مسترد کردیا کہ ایران نے آئی اے ای اے کے ڈائریکٹر جنرل رافیل گروسی کے دورہ تہران کے دوران ایجنسی کو بعض افراد تک رسائی دینے پر رضامندی ظاہر کی ہے۔

رپورٹ کے مطابق، ان خیالات کا اظہار ایرانی ایٹمی توانائی تنظیم کے ترجمان بہروز کمال وندی نے ایران کی سرکاری خبر رساں ایجنسی ارنا کے ساتھ ایک خصوصی انٹرویو میں کہی جو اتوار کی صبح شائع ہوا۔

خیال رہے کہ ہفتے کے روز ایک بیان جاری کرتے ہوئے ایران اور آئی اے ای اے نے اس بات کی تصدیق کی کہ انہوں نے تعاون کو بڑھانے اور فریقین کے درمیان بقایا سیف گارڈ ایشوز کے حل کے لیے اقدامات کرنے پر اتفاق کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : امریکہ جمہوریت اور انسانی حقوق کے دفاع کی اہلیت نہیں رکھتا، ناصر کنعانی

یہ بیان آئی اے ای اے کے ڈائریکٹر جنرل رافیل ماریانو گروسی کے دو روزہ دورہ ایران کے اختتام پر جاری کیا گیا۔

فریقین نے اس بات پر اتفاق کیا کہ دوطرفہ بات چیت تعاون کے جذبے کے ساتھ کی جائے گی، ایران اپنے تعاون کو جاری رکھنے اور بقایا سیف گارڈ ایشوز کو حل کرنے کے لیے ایجنسی کو مزید معلومات فراہم کرنے کے لیے تیار ہے۔

در ایں اثنا جب ایرانی ایٹمی توانائی آرگنائزیشن کے ترجمان سے پوچھا گیا کہ کیا یہ معاہدے ایران کے پرامن جوہری پروگرام کی ترقی کو تیز کرنے کے لیے دسمبر 2020 میں ایرانی پارلیمنٹ کے منظور کردہ قانون کے مطابق ہیں؟ تو انہوں نےکہا آئی اے ای اے کے ساتھ یہ معاہدے کسی بھی طرح سے پارلیمنٹ کے اسٹریٹجک قانون کی خلاف ورزی نہیں ہیں اور اس قانون کے ساتھ مکمل طور پر ان کی پیروی کی جائے گی۔

خیال رہے کہ پابندیوں کا مقابلہ کرنے کے لیے اسٹریٹجک ایکشن پلان کے نام سے جانے والے قانون کو ایرانی پارلیمنٹ نے امریکہ اور اس کے مغربی اتحادیوں کی جانب سے ایران پر عائد پابندیوں کا مقابلہ کرنے اور ملک کے پرامن جوہری پروگرام کو فروغ دینے کے لیے پاس کیا تھا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button