دنیا

جرمنی کیف کو لڑاکا طیارے نہیں دے گا ، اینالینا بئیربوک

شیعیت نیوز: جرمن وزیر خارجہ اینالینا بئیربوک نے اعلان کیا کہ برلن کا فی الحال کیف کو لڑاکا طیارے بھیجنے کا کوئی منصوبہ نہیں ہے۔

ایسی حالت میں کہ جب مغربی ممالک بالخصوص جرمنی کی جانب سے روس کے خلاف استعمال کے لیے لڑاکا طیارے یوکرین بھیجنے کی بحث چل رہی ہے۔

اینالینا بئیربوک نے جرمن اخبار ’’ویلٹ‘‘ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں اس حوالے سے کوئی بات چیت نہیں ہو رہی ہے۔

فروری میں یوکرین کے وزیر خارجہ دیمیتری کولبا نے بتایا تھا کہ کیف کو لڑاکا طیارے بھیجنے کے بارے میں کسی بھی ملک سے کوئی وعدہ نہیں کیا گیا ہے۔

اس سے قبل جرمن حکومت نے اشارہ دیا ہے کہ وہ یوکرین کو لڑاکا طیارے فراہم کرنے کا ارادہ نہیں رکھتی۔

جرمن وفاقی حکومت یوکرین کو لڑاکا طیارے فراہم کرنے میں تذبذب کا شکار ہے اور جرمن شہریوں کی اکثریت بھی اس موقف کے خلاف ہے۔

جرمن اے آر ڈی سروے میں، 64 فیصد لوگوں نے کہا کہ یوکرین کو جرمن لڑاکا طیارے کی فراہمی کو مسترد کر دیا۔

صبح اردی میگزین میں شائع ہونے والے اس سروے کے نتائج کے مطابق صرف 23 فیصد نے اس خیال سے اتفاق کیا، 13 فیصد نے اس پر کوئی تبصرہ نہیں کرنا چاہا اور نہیں کیا۔

یہ بھی پڑھیں : سیکورٹی کونسل کے پاس، فلسطین اور یوکرین کے مسئلے کا حل نہیں؟

دوسری جانب ویانا میں مقیم بین الاقوامی تنظیموں میں روس کے سفیر اور مستقل نمائندے نے کہا ہے کہ تہران، ماسکو اور بیجنگ کے پاس جوہری کو بحال کرنے کے لیے مذاکرات دوبارہ شروع کرنے کے لیے سیاسی ارادہ ہے لیکن مغرب اس ارادہ کا فقدان ہے۔

یہ بات میخائیل الیانوف نے جمعرات کے روز تاس نیوز ایجنسی ТАСС کو انٹرویو دیتے ہوئے کہی۔

انہوں نے کہا کہ اس مرحلے میں جوہری معاہدے کو بحال کرنے کے لیے تمام فریقین کے لیے ویانا واپس آنے اور مذاکرات کو ایک سازگار نتائج تک پہنچنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ امریکہ نے معاہدے کو حتمی شکل دینے کیلیے ایران اور عراق کے عراقی وزرائے خارجہ کے بیانات پر آمادگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایرانی سنیئر مذاکرات کار کے الفاظ پر شک کرنے کی کوئی وجہ نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم ویانا مذاکرات کو دوبارہ شروع کرنے کے لیے مغربی فریقوں بشمول امریکہ اور یورپی ٹرائیکا (برطانیہ، جرمنی، فرانس) کی تیاری کو نہیں دیکھتے ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button