اسرائیل میں شدید داخلی بحران ، صدر کی بند گلی میں پہنچنے پر تشویش

شیعیت نیوز: صیہونی حکومت کے صدر نے اسرائیل کے بند گلی میں پہنچنے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے تاکید کی کہ ہم اس وقت ایک گہرے اور انتہائی خطرناک داخلی بحران کا سامنا کر رہے ہیں جس سے تمام اسرائیلیوں کو خطرہ ہے۔
بنیامن نیتن یاہو کی انتہا پسند کابینہ کے قیام کے بعد صیہونی معاشرے میں داخلی تقسیم بندی کی شدت کے سائے میں، اس بحران کے مزید گہرے ہونے کے بارے میں حکام اور صیہونی حلقوں کی تنبیہات میں اضافہ ہو گیا ہے اور تجزیہ نگار صیہونی حکومت کے خاتمے تک کی بات کہنے لگے ہیں۔
اس سلسلے میں صیہونی حکومت کے صدر اسحاق ہرزوگ نے ایک بیان میں کہا کہ اسرائیل ایک مشکل مرحلے سے گزر رہا ہے اور اسے ایک گہرے اور انتہائی خطرناک داخلی بحران کا سامنا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل اور اسرائیلی معاشرے کے سامنے، ایک مشکل مرحلہ ہے اور اس کو ایک گہرے داخلی بحران کا خطرہ ہے۔ ان مشکل دنوں میں ہمیں پہلے سے کہیں زیادہ تقسیم بندی کا سامنا ہے۔
یہ بھی پڑھیں : یورپی کمیشن کا زیادہ اسلحہ بنانے کا فیصلہ
صیہونی حکومت کے سربراہ نے اپنے خطاب میں کہا کہ اس اندرونی اور خطرناک بحران سے ہم سب اور اسرائیلیوں کی یکجہتی کو خطرہ ہے اور یہ بہت ہی خطرناک ہے۔
ہرزوگ نے صیہونیوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آج ہم عدالتی تبدیلیوں کے بارے میں آپ کے احتجاج، تشویش اور خوف کا مشاہدہ کر رہے ہیں، یہ مسئلہ ہمیں ایک مشکل راستے کی طرف لے جا سکتا ہے اور ہمیں معاہدے کے ذریعے حل تک پہنچنا چاہیے۔
انہوں نے اسرائیل کے بند گلی میں پہنچنے پر بھی تشویش کا اظہار کیا۔
دوسری جانب نیتن یاہو کی حکومت مکمل دہشت گرد حکومت ہے۔
یہ ممکن ہے کہ اسرائیل چند ہفتوں میں خانہ جنگی میں داخل ہو جائے۔ میں جانتا ہوں کہ شاباک اور اسرائیلی پولیس مجرموں کی شناخت کے لیے اپنی پوری کوشش کر رہے ہیں، لیکن میں صرف اتنا کہہ سکتا ہوں کہ میرا دل حوارہ کے رہائشیوں کے لیے جا رہا ہے۔
یہ ملعون حکومت ہماری داخلی سلامتی کو اپنی نچلی ترین سطح تک اور شاید اسرائیل کی تاریخ کی بدترین سطح تک کمزور کرنے میں کامیاب ہو گئی۔ یہ ایک مکمل دہشت گرد ریاست ہے۔