ایران

پوری دنیا میں ایران کی ڈرون ٹیکنالوجی کا ڈنکا بجا ہوا ہے، بریگیڈیئر امیر حاتمی

شیعیت نیوز: فوجی امور میں ایران کے سپریم کمانڈر بریگیڈیئر امیر حاتمی کے مشیر نے کہا ہے کہ غاصب صیہونی حکومت اس بات کو بخوبی جانتی ہے کہ ایران، قومی سلامتی اور قومی مفادات کے دفاع میں اپنی کسی کوشش سے دریغ نہیں کرے گا۔

فوجی امور میں ایران کے سپریم کمانڈر کے مشیر بریگیڈیئر امیر حاتمی نے شہید ستاری سائنس و ٹیکنالوجی یونیورسٹی میں منعقدہ شہید صیاد شیرازی تھیوری آف وار ایجوکیشن بورڈ کے اکیسویں کورس میں کہا ہے کہ ایران نے میزائل توانائی کے شعبے منجملہ مختلف اقسام، دوری، دقت اور تدبیر کے اعتبار سے مثالی توانائی حاصل کی ہے۔

انھوں نے کہا کہ ڈرون طیاروں کے شعبے میں ایران دنیا کے پانچ برتر ملکوں میں شامل ہے۔

بریگیڈیئر امیر حاتمی نے کہا کہ اگرچہ اس سلسلے میں جھوٹے دعوے اور پروپیگنڈے بھی کئے جا رہے ہیں مگر ایران کی ڈرون ٹیکنالوجی کا ڈنکا بجا ہوا ہے اور اس شعبے میں ایران کی توانائی کا اعتراف کیا گیا ہے۔

فوجی امور میں ایران کے سپریم کمانڈر کے مشیر بریگیڈیئر امیر حاتمی نے ایران کے جنگی طیاروں اور ہیلی کاپٹروں کی دیکھ بھال اور اس کی تعمیر کے شعبے میں بھی ایران کی گرانقدر ترقی و پیشرفت کا ذکر کیا اور تاکید کی کہ علاقائی و عالمی سطح پر ایران کے دفاعی ہتھیار قابل ذکر اہمیت کے حامل ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : امریکہ علاقے میں اپنی فوجی موجودگی طویل عرصے تک جاری نہیں رکھ سکتا، کمانڈر تنگسیری

دوسری جانب ایران کے وزیر خارجہ نےکہا ہے کہ پابندیوں کے خاتمے کے لیے مذاکرات کے دروازے ہنوز کھلے ہیں تاہم خبردار کیا ہے کہ یہ کسی بھی وقت بند ہوسکتے ہیں۔

جنیوا سے سی این این کی رپورٹ کے مطابق ایران کے وزیر خارجہ حسین امیرعبداللھیان نے آئی اے ای اے کے ڈائریکٹر جنرل کے مجوزہ دورے کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ تہران اور عالمی ایجنسی کے درمیان تعاون اپنے منطقی اور صحیح راستے پر گامزن ہے۔

ایران کے وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ہم نے بلواسطہ طور پر امریکیوں پر واضح کردیا ہے کہ تہران اب بھی سمجھوتے کے راستے پر کھڑا ہے۔

حسین امیر عبداللھیان نے واضح کیا کہ ایرانی پارلیمنٹ میں نئے قانون کی منظوری کی صورت میں حکومت اس پر عملدرآمد کی پابند ہوگی لہذا سمجھوتے کے حصول کا راستہ ہمیشہ کھلا نہیں رہے گا۔

انہوں نے کہا کہ امریکہ نے سفارتی چینلوں کے ذریعے مذاکرات کے بارے میں بعض مثبت پیغامات ارسال کیے ہیں لیکن، میڈیا پر جو مؤقف پیش کر رہا ہے وہ اس سے بالکل مختلف ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button