مشرق وسطی

جمہوریہ تیونس میں عرب ممالک کے وزرائے داخلہ کا اجلاس

شیعیت نیوز: جمہوریہ تیونس کے صدر قیس سعید کی صدارت میں تیونس میں عرب وزرائے داخلہ کا اجلاس ہوا۔

سعودی میڈیا کے مطابق سعودی عرب کے وفد کی قیادت سعودی وزیر داخلہ شہزادہ عبدالعزیز نے کی۔

اس موقع پر سعودی عرب کے وزیر داخلہ نے کہا کہ دنیا میں منشیات کا پھیلاؤ سب سے خطرناک ہے۔

شہزادہ عبدالعزیز نے کہا کہ انسداد منشیات کے لیے تعاون اور تجربات کا تبادلہ ناگزیر ہے۔

سعودی میڈیا کے مطابق شہزادہ عبدالعزیز سے کئی عرب ممالک کے وزرائے داخلہ کی ملاقاتیں بھی ہوئیں۔

یمن، لیبیا، لبنان، صومالیہ، جبوتی اور فلسطین کے وزرائے داخلہ نے ملاقاتیں کیں۔

یہ بھی پڑھیں : سعودی حکومت کی صہیونی تاجروں اور سرمایہ کاروں کو ریاض میں شرکت کی اجازت

دوسری جانب تیونس کے سیاست دانوں، کارکنوں، وکلاء، تاجروں اور میڈیا کے کارکنوں کی گرفتاری پر خطے اور دنیا میں شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے۔

تیونس کے صدر کے ناقدین کی گرفتاری کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے ذمہ دار بوریل کے ترجمان نبیلہ مصرالی نے کہا کہ یورپی یونین تیونس میں ہونے والی حالیہ پیش رفت پر بڑی تشویش کے ساتھ عمل پیرا ہے اور یہ ملک مشکل حالات کا سامنا ہے۔

انہوں نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ یورپی یونین تیونس میں پیشرفت کو قریب سے اور گہری تشویش کے ساتھ دیکھ رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ جمہوریہ تیونس مشکل وقت سے گزر رہا ہے اور اس امید کا اظہار کیا کہ تیونس کے حکام تمام سماجی افراد کی شراکت سے ان چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کے لیے درست اقدامات کریں گے۔

یورپی یونین کے وزرائے خارجہ 20 مارچ کو ہونے والے آئندہ اجلاس میں تیونس کی صورت حال کا جائزہ لیں گے۔

11 فروری سے جمہوریہ تیونس کے حکام نے ملک کے صدر قیس سعید کے مخالفین کے خلاف بڑے پیمانے پر گرفتاریاں شروع کیں، جن میں جبہت الخالص، النہضہ کے رہنما، سیاسی کارکن، جج، وکلاء، تاجر اور میڈیا کارکن شامل تھے۔

زیادہ تر زیر حراست افراد کو قومی سلامتی کے خلاف سازش جیسے الزامات کا سامنا ہے اور یہ غیر ملکی جماعتوں سے رابطے جیسے الزامات کے علاوہ ہے۔

 

متعلقہ مضامین

Back to top button