دنیا

آٹھویں ہفتے بھی بنجمن نیتن یاہو کے خلاف لاکھوں افراد سڑکوں پر نکل آئے

شیعیت نیوز: مقبوضہ علاقوں میں مسلسل آٹھویں ہفتے بھی صہیونی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو اور ان کی انتہا پسند کابینہ کے خلاف وسیع پیمانے پر مظاہرے جاری ہیں، گزشتہ رات لاکھوں مظاہرین سڑکوں پر نکل آئے۔

رپورٹ کے مطابق، صہیونی میڈیا نے ہفتے کی رات کو مسلسل آٹھویں ہفتے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو اور ان کی انتہا پسند کابینہ کے خلاف مظاہروں کی اطلاع دی۔

رپورٹس کے مطابق تل ابیب، مقبوضہ بیت المقدس اور مقبوضہ علاقوں کے دیگر شہروں میں تقریباً ایک لاکھ ساٹھ ہزار مظاہرین مسلسل آٹھویں ہفتے بھی سڑکوں پر آئے اور صہیونی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو اور ان کی انتہائی دائیں بازو کی کابینہ کے خلاف نعرے لگائے۔

عبرانی ذرائع کے مطابق تل ابیب کے مرکز میں ہونے والے اس مظاہرے میں مظاہرین کی بڑی تعداد نے شرکت کی جبکہ صہیونی پولیس نے متعدد سڑکوں کو بند کردیا۔

یہ بھی پڑھیں : فلسطینی اتھارٹی اسرائیل کو’بے گناہی کا سرٹیکفیٹ‘ دینے سے باز رہے، فلسطینی عوامی محاذ

ہزاروں کی تعداد میں صیہونی مظاہرین نے صیہونی حکومت کے وزیر اعظم نیتن یاہو کی کابینہ کے منصوبوں اور مقبوضہ فلسطین کی عدلیہ کی اصلاحات کو بھی مسترد کر دیا۔

ہزاروں کی تعداد میں صیہونیوں نے مقبوضہ فلسطین کے حیفا، تل ابیب اور قدس میں اجتماع کیا اور نیتن یاہو کی کابینہ کے منصوبوں اور مقبوضہ فلسطین کی عدلیہ کی اصلاحات پر اپنی مخالفت کا اظہار کیا۔

عدلیہ میں اصلاحات کو لے کر شدید ہنگامہ آرائی کا سلسلہ جاری ہے اور نیتن یاہو کے مخالف اسے عدالتی کودتا قرار دے رہے ہیں۔

نیتن یاہو کے منصوبے میں صیہونی عدلیہ کو کمزور کئے جانے سے اس بات کا امکان میسر ہو گا کہ کابینہ اور دائیں بازو کی جماعتیں اپنے اراکین کے انتخاب کے ذریعے عدلیہ کی کمیٹی منتخب اور اس کے عمل کو مانیٹر کر سکیں گی اور اس کمیٹی میں عدلیہ کے اراکین کی رکنیت پر پابندی عائد کی جا سکے گی۔

المیادین نیوز چینل کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی سیکورٹی فورسز کے اہلکار بھی مقبوضہ علاقوں میں مظاہروں میں شامل ہوئے ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button