دنیا

ملائیشیا کی نابلس پر اسرائیلی فوج کے ہاتھوں قتل عام کی شدید مذمت

شیعیت نیوز: ملائیشیا نے فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے شمالی شہر نابلس پر اسرائیلی جارحیت کی شدید مذمت کرتے ہوئےعالمی برادری سے اسرائیلی جارحیت روکنے کا مطالبہ کیا ہے۔

ملائیشیا کی وزارت خارجہ نے ہفتے کے روز ایک بیان میں کہا کہ ’’اس شکل کی گھناؤنی کارروائیاں انسانیت کے خلاف جرائم ہیں۔ اس حملے میں ملوث افراد اور عہدیداروں کے خلاف سخت کارروائی کی جانی چاہیے ۔‘‘

ملائیشیا نے ’’عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں اسرائیلی قابض افواج کی طرف سے جاری تشدد اور بربریت پر آنکھیں کھولے۔‘‘

ملایشیا نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل پر زور دیا کہ وہ فلسطینیوں کو انصاف اور ان کے حقوق کی فراہمی کے حوالے سے اپنی تمام ذمہ داریاں اور وعدےپورے کرے۔

ملائیشیا نےفلسطینیوں کی آزادی کی تحریک کی حمایت کرتےہوئے کاہ کہ 1967 سے پہلے کی سرحدوں پر مبنی ایک آزاد ریاست فلسطینیوں کا حق ہے اور ایک ایسی ریاست قائم کی جانی چاہیے جس میں بیت المقدس کو دارالحکومت کا درجہ دیا جائے۔

خیال رہے کہ چند روز قبل نابلس میں اسرائیلی فوج نے حملہ کرکے 11 شہریوں کو شہید اور 100 سے زائد کو زخمی کردیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں : سید ثاقب اکبر کے انتقال پر عالمی اسمبلی برائے تقریب مذاہب اسلامی کی تعزیت

دوسری جانب اسرائیلی جنرل بجٹ نے 14 میں سے 9 بلین شیکل مختص کیے ہیں جن کی درخواست قومی سلامتی کے نام نہاد وزیر اتمار بن گویر نے اپنی وزارت کے فائدے کے لیے کی ہے تاکہ فلسطینیوں کے خلاف جنگ سے متعلق منصوبوں کو عملی جامہ پہنایا جا سکے۔

اگرچہ اسے وہ پوری رقم نہیں ملی جو وہ چاہتے تھے۔ بن گویر نے اس قدم کا خیرمقدم کیا اور اسے ایک اہم کامیابی قرار دیا۔ یہ کہ وہ اگلے بجٹ میں درخواست کی گئی پوری رقم حاصل کرنے کے لیے کام جاری رکھیں گے۔

بن گویر نے کہا کہ یہ فنڈز اسرائیلیوں کے لیے سکیورٹی بڑھانے اور آنے والے مہینوں میں ’’نیشنل گارڈ‘‘ کی تشکیل کے فوری آغاز کے لیے اہم ہیں۔

بن گویر نے مزید بھرتیوں کی حوصلہ افزائی کے لیے قابض پولیس کی تنخواہوں میں اضافہ کرنے اور ایک "نیشنل گارڈ” بنانے کا ارادہ کیا ہے جس کا مقصد اندرون فلسطین میں فلسطینیوں اور یروشلم کے لوگوں سے لڑنا ہے۔

وزیر خزانہ بزلئیل سموٹرچ کی طرف سے پیش کردہ بجٹ کو سول انتظامیہ میں وسیع اختیارات حاصل کر کے اپنے مفادات کی تکمیل کے بعد منظور کیا گیا۔

بجٹ 2023 میں 484 ارب شیکل اور 2024 میں 513 ارب شیکل ہوگا اور اسے حتمی ووٹنگ کے لیے کنیسٹ میں پیش کیا جائے گا۔

وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نے اس اقدام قرار دیا ہے جس سے ان کے بہ قول معیشت کو فروغ ملے گا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button