مقبوضہ فلسطین

گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران غرب اردن میں 42 مزاحمتی کارروائیاں

شیعیت نیوز: فلسطینی مزاحمتی کارکنوں نے گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مقبوضہ مغربی کنارے میں 42 مزاحمتی کارروائیاں کیں جس کے نتیجے میں قابض اسرائیلی فوج کا ایک اہلکار زخمی ہوا۔

رپورٹ کے مطابق مزاحمتی کارروائیوں میں 16 فائرنگ کی کارروائیاں ریکارڈ کی گئیں، 6 بارودی آلات کے دھماکے،3 مولٹوف کاک ٹیل ، 2 مقامات پر فوجی پوائنٹس کو آگ لگائی گئی اور یہودی آباد کاروں کے ساتھ 14 مقامات پر جھڑپیں ہوئیں۔

بیت المقدس میں قلندیہ چوکی پر دو مرتبہ بارودی مواد سے حملہ کیا گیا۔ جھڑپیں ہوئیں اور پتھراؤ کیا گیا جب کہ الطور اور عناتا میں جھڑپیں ہوئیں۔

رام اللہ میں سلواد اور نبی صالح میں جھڑپیں ہوئیں۔ مزاحمتی کارکنوں نے جنین میں ہارحومش یہودی بستی، دوتا چوکی، حومش بستی اور شیکڈ بستی پر فائرنگ کی جب کہ جلمیہ چوکی پر دھماکہ خیز مواد سے دھماکہ کیا۔

یہ بھی پڑھیں : سپاہ پاسداران انقلاب کے جدید ترین کروز میزائل پاوہ کی رونمائی

مزاحمتی کارکنوں نے طولکرم میں فرعون نتسانی اوز گیٹ، قلقیلیہ میں جیت جنکشن، صرہ اور حوارہ چوکی، الون موریہ یہودی بستی اور نابلس میں بیت فوریک چوکی پر قابض اسرائیلی فوج کی طرف فائرنگ کی۔

بیت لحم میں تقوع اور راحیل کے مقبرے کے کیمپ میں شروع ہوئیں اور مزاحمتی کارکنوں نے بیت لحم میں راحیل کے مقبرے کے کیمپ اور اریحا میں اسٹریٹ 90 پر دھماکہ خیز مواد سے دھماکہ کیا۔

دوسری جانب ہفتے کے روز درجنوں یہودی آباد کاروں نے شمالی مقبوضہ مغربی کنارے میں نابلس کے جنوب میں واقع بورین قصبے کے مضافات میں فلسطینیوں کے گھروں پر حملہ کیا اور دو گاڑیوں کو جلا دیا۔

کسان نمر عیسیٰ نے ایک پریس بیان میں کہا کہ براچہ یہودی بستی کے آباد کاروں نے قصبے کے مشرقی علاقے پر بڑی تعداد میں حملہ کیا اور شہریوں ابراہیم عید، انس الحواری اور بشیر حمزہ کے گھروں پر پتھراؤ کیا اور مولوٹوف کاک ٹیل پھینکے۔

آباد کاروں نے ادریس الحواری کے خاندان کی دو گاڑیوں کو بھی آگ لگا کر نذرآتش کردیا۔اس موقعے پر قابض اسرائیلی فوج نے سول ڈیفنس کے عملے کو آگ بجھانے سے روک دیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ ایک طرف رہائشیوں اور دوسری طرف آباد کاروں اور قابض فوج کے درمیان جھڑپیں ہوئیں اوراسرائیلی فوجیوں نے شہریوں پر گولیاں، آنسو گیس اور صوتی بم برسائے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button