دنیا

ماسکو کو مختلف نوعیت کے دشمنوں کا سامنا ہے، دیمیتری میدودف

شیعیت نیوز: روس کی قومی سلامتی کونسل کے نائب صدر دیمیتری میدودف نے کہا ہے کہ ماسکو کو ایک بار پھر مختلف قسم کے دشمنوں کے ایک اتحاد بلکہ سلطنت کا سامنا ہے۔

دیمیتری میدودف نے کہا کہ روس کے خلاف اس اتحاد میں امریکہ، یورپ اور یوکرین کے نئو نازی بھی شامل ہیں اور پچاس مختلف ممالک کی سفید فام نسل پرست اقلیتیں بھی۔

گذشتہ ہفتے منظر عام پر آنے والی فوٹیج میں دیکھا گیا کہ یوکرینی فوج ماسکو کے خلاف داعش کے دہشت گردوں کو بھی استعمال کر رہی ہے۔ اس سے قبل ماسکو کی غیرملکی انٹیلی جنس نے بھی اعلان کیا تھا کہ امریکہ روس سے مقابلے کے لئے دہشت گردوں کو بھرتی کر رہا ہے۔

یاد رہے کہ امریکی عہدے داروں نے بارہا اعلان کیا ہے کہ وہ کسی بھی قیمت پر روس کو یوکرین میں کامیاب ہونے نہیں دیں گے۔

واشنگٹن دسیوں ارب ڈالر اور مختلف نوعیت کے جدید ہتھیار زیلینسکی کے حوالے کرکے اس جنگ کی آگ کو مزید بھڑکا رہا ہے۔ امریکہ کی اس پالیسی کے نتیجے میں سب سے زیادہ یوکرین کے عوام ہی متاثر ہو رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : شام کے لیے عراق کے راستے کو غیر محفوظ بنانا، داعش کے لیے امریکہ کا نیا مشن

دوسری جانب اقوام متحدہ میں روس کے مستقل مندوب واسیلی نبنزیا نے سلامتی کونسل کی وزرائے خارجہ کے اجلاس کے دوران جنگ یوکرین کے ایک سال پورے ہونے پر کہا کہ روس یوکرین کو نابود کرنا نہیں چاہتا اور اس نوعیت کا کیا جانے والا ہر طرح کا دعویٰ بے بنیاد ہے۔

واسیلی نبنزیا نے مزید کہا کہ ماسکو یوکرین کے سلسلے میں اپنے اہداف کو پرامن طریقے سے حاصل کرنے کے لئے گفتگو کرنے پر تیار ہے۔ انہوں نے کسی بھی دوسرے آپشن کو ناقابل قبول قرار دیا۔

اقوام متحدہ میں روس کے مستقل مندوب نے چین کی جانب سے امن کی پیشکش کا بھی خیرمقدم کیا۔

قابل ذکر ہے کہ یوکرین کی جنگ میں اب تک ہزاروں عام شہری ہلاک زخمی اور بے گھر ہوچکے ہیں لیکن امریکہ اور یورپ کسی بھی طرح اس جنگ کو ختم ہوتا دیکھنا نہیں چاہتے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button