مقبوضہ فلسطین

اسرائیلی حکام کے طوباس میں فلسطینیوں کو مکانات مسماری کے نوٹس

شیعیت نیوز: کل منگل کو اسرائیلی قابض حکام نے غرب اردن کے شمالی شہر طوباس کے مشرق میں واقع گاؤں عقبہ میں پرمٹ نہ ہونے کے بہانے پانچ رہائشی تنصیبات کو مسمار کرنے کا حکم دیا ہے۔

انسانی حقوق کے کارکن عارف دراغمہ نے کہا کہ قابض صیونی ریاست نے شہر طوباس کے شہریوں کے لیے مختلف علاقوں میں زیر تعمیر چار مکانات کو مسمار کرنے کے نوٹس جاری کیے۔

قابض اسرائیلی فوج کی طرف سے احمد عبدالکریم، عامر صالح عبداللہ صالح، محمد عبداللہ حسن دبک، فراس عبدالکریم دبک اور یاسیب طالب کے مکانات مسماری کے نوٹس جاری کیے گئے۔

فلسطینی خبر رساں ایجنسی ’وفا‘کے مطابق دراغمہ نے وضاحت کی کہ فوجی قانون 1797 کے تحت قابض حکام کو 96 گھنٹوں کے اندر مسمار کرنے کا اختیاردیتا ہے۔

قابض افواج نے حال ہی میں مقبوضہ مغربی کنارے اور یروشلم میں مکانات مسماری اور بے دخلی کے نوٹسز کی فراہمی میں اضافہ کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : متحدہ عرب امارات اور قابض اسرائیل کے اشتراک بغیر کپتان جنگی بحری جہاز تیار

دوسری جانب اسرائیلی قابض حکام نے یورپی پارلیمنٹ کی رکن آنا میرینڈا کو یورپی پارلیمنٹ کے ایک وفد کے سرکاری دورے کے ایک حصے کے طور پر مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں داخل ہونے سے روک دیا۔

اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ پر ایک ٹویٹ میں مسز میرینڈانے لکھا کہ مجھے اسرائیل سے نکال دیا گیا! کئی گھنٹوں کے انتظار کے بعد رات 9 بجے سے اسرائیل نے مجھے یورپی پارلیمنٹ میں فلسطین کے ساتھ تعلقات کے لیے وفد کے رکن کے طور پر داخل ہونے کی اجازت نہیں دی۔ وقت صبح پانچ بجے کے قریب ہے اور میں میڈرڈ کے پہلے سفر پر روانہ ہوگئی ہوں۔

یورپی پارلیمنٹ کے ممبر گریس او سلیوان نے ٹویٹر پر اپنے ایک ٹویٹ میں تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ "یہ مکمل طور پر ناقابل قبول اور یہ یورپی پارلیمنٹ میں ہمارے ساتھی مانو پینیڈا پر پابندی کے بعد اسرائیل کی طرف سے دوسری پابندی ہے۔

یورپی پارلیمنٹ کے ارکان کا وفد یورپی پارلیمنٹ کے رکن مارگریٹ اوکن کی سربراہی میں فلسطین کے ساتھ تعلقات کے لیے 21 سے 23 فروری تک فلسطینی علاقوں کا دورہ کرے گا اور کل متعدد عہدیداروں سے ملاقات کرے گا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button