دنیا

سپاہ پاسداران کو بلیک لسٹ کرنے کا کوئی قانونی جواز نہیں ہے، آنالنا بائربوک

شیعیت نیوز: جرمن وزیر خارجہ آنالنا بائربوک نے اعتراف کیا ہے کہ جرمنی کے ماہرین کو سپاہ پاسداران کو دہشت گرد تنظیم کے طور پر بلیک لسٹ کرنے کی کوئی قانونی وجہ نہیں ملی۔

یورپی یونین نے پیر کے روز اسلامی جمہوریہ ایران میں حالیہ بدامنی کو مزید سہارا دینے کے لیے ایران کے بعض حکام اور اداروں پر نئی پابندیاں عائد کر دیں۔

نئی پابندی کا ہدف 32 افراد اور دو تنظیمیں ہیں، جن میں وزير ثقافت اور اسلامی گائیڈنس ، وزیر تعلیم کے ساتھ ساتھ دیگر سیاستدان اور اہلکار شامل ہیں۔ تازہ ترین پابندی سے ایران میں کل 196 افراد اور 33 تنظیموں پر پابندی لگائی گئی ہے۔

اس کے باوجود، آنالنا بائربوک نے یہ نتیجہ اخذ کیا کہ وہ سپاہ پاسداران کو ایک نام نہاد دہشت گرد گروپ کے طور پر لیبل نہیں کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں : عراقی وزارت خارجہ کی جانب سے عبداللہیان کے دورہ بغداد کی تفصیلات جاری

جرمن وزیر خارجہ نے برسلز میں ہونے والے سربراہی اجلاس کے بعد کہا کہ ابھی تک، ہمارے پاس یورپی یونین میں سپاہ پاسداران کو دہشت گرد تنظیم کی فہرست میں شامل کرنے کی کوئی قانونی بنیاد نہیں ہے۔

یورپی یونین برائے خارجہ امور اور سلامتی کی پالیسی کے اعلیٰ نمائندے جوزپ بورل نے 23 جنوری کو کہا کہ IRGC کو دہشت گرد گروپ کے طور پر بلیک لسٹ کرنے کے لیے یورپی ملک کی عدالت کے فیصلے کی ضرورت ہے۔

ایران نے بار بار مغرب کو ان کے مداخلتی رویوں کے نتیجے میں ہونے والے اثرات کے خلاف خبردار کیا ہے اور اس بات پر زور دیا ہے کہ ایسے اقدامات لا جواب نہیں رہیں گے۔

ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنعانی نے اس بات پر زور دیا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف اس طرح کے اقدامات غیر تعمیری اور اقوام متحدہ کے چارٹر اور بین الاقوامی میکانزم کے منافی ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button