دنیا

امریکی صدر نے ملک میں مسلحانہ انتہا پسندی کے عام ہونے کا اعتراف کیا

شیعیت نیوز: امریکی صدر جو بائیڈن نے ایک بار پھر یہ اعتراف کیا ہے کہ مسلحانہ انتہا پسندی کا دائرہ پورے ملک میں پھیل چکا ہے۔

امریکی ریاست میسی سیپی کے ایک چھوٹے سے قریے آرکابوٹلا میں ایک شخص نے چھے افراد کو گولی مار کر قتل کر دیا جس کے بعد امریکی صدر جو بائیڈن نے واقعے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے یہ اعتراف کیا کہ مسلحانہ انتہا پسندی کا دائرہ ملکی سطح پر پھیل چکا ہے۔

ایران پریس کی رپورٹ کے مطابق امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا ابھی نئے سال کو شروع ہوئے 48 دن ہی گزر ہیں مگر اس مدت کے دوران امریکہ میں اجتماعی قتل کے 73 واقعات رونما ہو چکے ہیں۔

بائیڈن کا کہنا تھا کہ ایسے حالات میں ہمدردی اور دعا کافی نہیں ہے، مسلحانہ انتہا پسندی ایک اپیڈیمی ہے جس کا مقابلہ کرنے کے لئے اب کانگریس کو متحرک ہونا چاہئے۔ امریکی صدر نے مزید کہا کہ ملک میں اسلحہ قوانین میں اصلاحات کی ضرورت ہے۔

گولَپ اسنٹیٹیوٹ کی تازہ ترین رپورٹ کے مطابق امریکہ کے ترسٹھ فیصد عوام اسلحے سے متعلق ملکی قوانین اور پالیسیوں سے خوش نہیں ہے اور اس حوالے سے عوامی ناراضگی گزشتہ سات برسوں میں اپنی بلند ترین حد کو پہنچ چکی ہے۔ رپورٹ بتاتی ہے کہ امریکہ میں ہر 100 افراد کے بالمقابل 120 اسلحے موجود ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : ایرانی عوام پرامن ہیں اور اپنے رہبر کو دل و جان سے چاہتے ہیں، اسکاٹ بینٹ

دوسری جانب امریکہ کی ریاست جارجیا میں فائرنگ کے ایک واقعے میں 9 بچے اور نوجوان زخمی ہو گئے۔

بین الاقوامی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق امریکی کی ریاست جارجیا میں ایک پٹرول پمپ پر ہونے والی فائرنگ کے واقعے میں 9 بچوں اور نوجوانوں کے زخمی ہونے کی خبر ہے۔ فائرنگ کا واقعہ مقامی وقت کے مطابق کلمبس شہر میں پیش آیا اور ابھی تک اس واقعے میں ملوث کسی شخص کو گرفتار نہیں کیا جاسکا ہے۔

بیماروں کو علاج کی غرض سے مقامی ہسپتالوں میں داخل کر دیا گیا ہے۔

امریکہ کی ریاست جارجیا کی مقامی پولیس نے زخمی ہونے والے افراد کی عمر 5 سے 17سال تک بتائی ہے جن میں دو لڑکیاں بھی شامل ہیں۔اے بی سی نیوز کی رپورٹ کے مطابق ابھی تک فائرنگ کے اس واقعے کی وجہ معلوم نہیں ہوسکی ہے۔

یاد رہے کہ امریکہ میں آتشین اسلحہ رکھنے کی قانوناً اجازت ہے اور امریکہ میں شہریوں کی تعداد سے زیادہ تعداد کا اسلحہ عوام کے پاس موجود ہے اور اس امریکی گن کلچر کے نتیجے میں ہر سال ہزاروں لوگ ہلاک و زخمی ہو جاتے ہیں۔

 

متعلقہ مضامین

Back to top button