دنیا

ایرانی عوام پرامن ہیں اور اپنے رہبر کو دل و جان سے چاہتے ہیں، اسکاٹ بینٹ

شیعیت نیوز: امریکی سی آئی اے کے ایک سابق فوجی افسر اسکاٹ بینٹ نے اعتراف کیا ہے کہ ایرانی عوام اپنے رہبر کو بہت زیادہ محبوب رکھتے ہیں اور ایرانی حکام کے خلاف سارا پروپیگنڈہ بالکل بے بنیاد ہے۔

امریکی سی آئی اے کے سابق فوجی افسر اسکاٹ بینٹ نے کہا ہے کہ امریکی حکام نہایت مایوسی کے عالم میں ایران، روس اور چین کے خلاف پروپیگنڈہ جنگ جاری رکھے ہوئے ہیں تاکہ اپنے غلط سیاسی فیصلوں پر امریکی عوام کی حمایت باقی رکھ سکیں۔

اسکاٹ بینٹ نے کہا کہ امریکہ اپنے دشمنوں کے خلاف جنگ کے لئے ہمیشہ جھوٹے بہانوں کی تلاش میں رہتا ہے۔

امریکی سی آئی اے کے سابق فوجی افسر نے عراق کے خلاف جنگ میں امریکی غلطیوں کی تکرار پر خبردار کرتے ہوئے ایران کے خلاف زہریلے پروپیگنڈے کا ذکر کیا اور کہا کہ ایرانی عوام پرامن ہیں جو اپنے رہبر کو بہت زیادہ محبوب رکھتے ہیں۔

انھوں نے اعتراف کیا کہ ایرانی عوام اپنے رہبر سے بہت زیادہ عقیدت رکھتے ہیں اور ایرانی حکام کے خلاف سارا پروپیگنڈہ بالکل بے بنیاد ہے۔ اسکاٹ بینٹ نے یہ بھی کہا کہ ایرانی عوام امریکی عوام کے خلاف نہیں ہیں اور وہ صرف امریکی حکومت کی پالیسیوں سے نفرت کرتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : وحی کی سرزمین میں مکعب الریاض کی تعمیر، بن سلمان کی نئی بدعت

دوسری جانب وائٹ ہاؤس کے سابق ڈاکٹرکا کہنا ہے کہ بائیڈن کی ذہنی حالت خراب ہو رہی ہے۔

وائٹ ہاؤس کے سابق معالج نے امریکی انتظامیہ پر بائیڈن کی ذہنی صحت کی سنگین حالت کو چھپانے کا الزام لگاتے ہوئے امریکی صدر کی ذہنی حالت پر تشویش کا اظہار کیا۔

اپنی سرگرمیوں کو جاری رکھنے کے لئے امریکی صدر جو بائیڈن کے صحت مند ہونے کی تشخیص والی سالانہ صحت کی جانچ کی رپورٹ کے منظر عام پر آنے کے بعد وائٹ ہاؤس کے سابق معالج رونی جیکسن نے موجودہ انتظامیہ کو اس کمی کا ذمہ دار ٹھہرایا اور امریکی انتظامیہ پر بائیڈن کی صحت کے بارے میں شفافیت نہ کرنے کا الزام عائد کیا۔

امریکی اخبار واشنگٹن ٹائمز نے اس حوالے سے خبر دی ہے کہ باراک اوباما اور ڈونلڈ ٹرمپ کے دورِ صدارت میں وائٹ ہاؤس کے معالج کے طور پر کام کرنے والے اس ریپبلکن شخص نے کہا ہے کہ بائیڈن انتظامیہ ’’ذہنی صحت کی خراب صورت حال‘‘ پر پردہ ڈال رہی ہے۔

جیکسن نے فاکس نیوز ڈیجیٹل کو بتایا کہ بائیڈن کے ڈاکٹر کیون او کونر کی طرف سے جاری کی گئی تحریری جسمانی رپورٹ مزید تصدیق کرتی ہے کہ یہ انتظامیہ سچائی کو چھپا رہی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ مذکورہ رپورٹ کے کسی بھی حصے میں بائیڈن کی بگڑتی ہوئی ذہنی حالت کا ذکر نہیں ہے۔ واشنگٹن ٹائمز کے مطابق، وائٹ ہاؤس نے جیکسن کے تبصروں پر کسی بھی طرح کا ردعمل ظاہر نہیں کیا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button