مشرق وسطی

مقبوضہ جولان سے صیہونی غاصبوں کا قبضہ ختم ہوگا، شامی وزارت خارجہ

شیعیت نیوز: شام کی وزارت خارجہ نے اعلان کیا ہے کہ ہر صورت میں صیہونی غاصبوں کو مقبوضہ جولان سے جانا ہوگا۔ دوسری طرف امریکی سینٹ کام نے دعویٰ کیا کہ شام میں ایرانی ساختہ ڈرون مار گرایا۔

شام کی وزارت خارجہ نے اعلان کیا ہے کہ جولان پر صیہونی غاصبوں کے قبضے کو اکتالیس سال گزر چکے ہیں اس کے باوجود اس علاقے کے حقیقی باشندے اپنی سرزمینوں کی آزادی کے لئے جدوجہد جاری رکھے ہوئے ہیں ۔

شام کی وزارت خارجہ نے زور دیکر کہا ہے کہ جولان کے رہنے والے اپنی شامی شناخت کے پابند اور صیہونی حکومت کے قبضے کے مخالف ہیں لہذا اس حقیقت سے انکار نہیں کیا جا سکتا کہ جولان کا تعلق شام سے ہے اور اس کی پہچان عرب ہے۔

واضح رہے کہ صیہونی حکومت نے سن انیس سو سڑسٹھ کو چھے روزہ جنگ کے دوران شام کی ان اسٹریٹیجک پہاڑیوں پر قبضہ کرلیا تھا۔

اس علاقے کے رہنے والوں نے بھی اکتالیس سال قبل ہڑتال کا اعلان کرکے اس علاقے کی آزادی تک صیہونی حکومت کے خلاف جدوجہد جاری رکھنے کا عہد کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں : یہودی بستیوں کو قانونی حیثیت دینے کا فیصلہ قابل مذمت ہے، پاکستانی دفتر خارجہ

دوسری جانب مشرقی وسطیٰ میں امریکی فوج کی سینٹرل کمانڈ کی جانب سے ٹوئٹر پر ایک بیان جاری کیا گیا جس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ شام کے شمال مشرقی علاقے میں بغیر پائلٹ کا ایرانی ساختہ ایک ڈرون کو مار گرایا ہے جو مبینہ طور پر ایک امریکی فوجی اڈے کی جاسوسی کی کوشش کررہا تھا۔

سینٹ کام کی ٹویٹ میں دعوی کیا گیا کہ 14 فروری کو مقامی وقت کے مطابق تقریباً 2:30 پی ایم [11:30 GMT] پر شام میں امریکی افواج نے شمال مشرقی علاقوں میں ایک گشتی اڈے، مشن سپورٹ سائٹ کونوکو کی جاسوسی کرنے کی کوشش کرنے والے ایرانی ساختہ بغیر پائلٹ ڈرون کو مار گرایا۔

سینٹ کام نے اپنی ٹویٹ میں ڈرون کو تباہ کرنے کی تصویر بھی شئیر کی۔

یاد رہے کہ امریکہ، دمشق کے احتجاج کے باوجود شام میں کرد مسلح گروہوں کی حمایت کرتا ہے۔ امریکی فوج اس وقت الحسکہ، رقہ، حلب اور دیر الزور کے صوبوں کے کچھ حصوں پر کنٹرول رکھتی ہے جہاں شام کے سب سے بڑے تیل اور گیس کے ذخائر واقع ہیں۔

شامی حکومت شمالی اور مشرقی شام کی نام نہاد خود مختار انتظامیہ کو تسلیم نہیں کرتی اور امریکی فوج کی موجودگی کو اپنی سرزمین پر قبضہ قرار دیتی ہے۔

شام کے سرکاری ذرائع نے تقریباً تین ہفتے قبل اطلاع دی تھی کہ امریکہ نے شام کے وسائل کو چوری کرنے کے لیے "سیرین ڈیموکریٹک فورسز” (SDF) کے نام سے جانی جانے والی کرد ملیشیا کے تعاون سے شمال مشرقی شام میں اپنے اڈوں پر ہتھیار اور گولہ بارود منتقل کر دیا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button