ایران

مداخلت افغانستان میں عدم استحکام کو علاقائی آفت میں بدل دے گی، ایڈمیرل شمخانی

شیعیت نیوز: ایرانی اعلی قومی سلامتی کونسل کے سیکریٹری ایڈمیرل شمخانی نے کہا ہے کہ امریکیوں نے افغانستان کے مسائل کے حل کے لئے 20 سالوں تک اس ملک کو ‍قبضہ کر لیا مگر اپنے غیرذمہ دارانہ انخلاء کے ساتھ ان مسائل کے تسلسل کو بڑھا دیا۔

یہ بات ایڈمیرل علی شمخانی نے بدھ کے روز افغانستان کے موضوع سے ماسکو کی نشست کے موقع پر اسپوٹنک کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہی۔

انہوں نے کہا کہ بعض افراد یقین رکھتے ہیں کہ اس دہشت گردانہ کاروائیوں کی جڑیں ان افراد جنہوں نے 20 سالوں تک افغانستان کا قبضہ کرلیا، کے پروگراموں سے تھیں۔

ایڈمیرل شمخانی نے یوکرائنی صدر کے مشیر کے صوبے اصفہان پر ڈرون حملے کے حوالے سے بیانات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ زلنسکی اور ان کی ٹیم خبروں کی شہ سرخیوں پر رہنے کا پسند کرتے ہیں، کسی بھی صورت میں، اگر کوئی معاملہ تھا، تو یوکرین کی طرف سے کسی بھی کارروائی سے پہلے اس کی وضاحت اور تردید کرنی چاہیے، جبکہ انہوں نے بعد میں بالواسطہ طور پر اس موضوع کی تردید کی لہذا یوکرائنی صدر کے مشیر کے بیانات بالکل کھوکھلاپن تھے۔

یہ بھی پڑھیں : مسقط میں محمد عبدالسلام کی علی اصغر خاجی سے ملاقات

علی شمخانی نے افغانستان میں سیکورٹی کی صورت حال سے پڑوسی ملکوں پر مرتب ہونے والے اثرات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان میں امن و استحکام کا قیام اور اس ملک کی ترقی و پیشرفت ایران کی ترجیحات میں شامل ہے۔

انھوں نے کہا کہ افغانستان میں امن و استحکام کے لئے پڑوسی ملکوں کے ساتھ اس ملک کی انتظامیہ اور تمام افغان گروہوں کے بھرپور تعاون کی ضرورت ہے۔

یاد رہے کہ انہوں نے افغانستان پر علاقائی سلامتی کے مذاکرات میں کہا کہ افغانستان میں انتہائی علاقائی مداخلت ملک میں عدم تحفظ کو پورے خطے تک پھیلانے کا سبب بن سکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ افغانستان میں کردار رکھنے والے تمام ممالک کو انتہائی علاقائی طاقتوں کو ملک میں مداخلت کی اجازت نہیں دینی چاہیے کیونکہ انہوں نے خبردار کیا کہ مداخلت افغانستان میں عدم استحکام کو علاقائی آفت میں بدل دے گی۔

متعلقہ مضامین

Back to top button