دنیا

ایران کے ساتھ ہونے والے ایٹمی معاہدے کو بحال کرنے کی کوششیں جاری ہیں، بورل

شیعیت نیوز: یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزف بورل نے اس بات پر زور دیا کہ امریکہ جوہری معاہدے سے بغیر کسی قیمت کے علیحدہ ہوگیا لیکن ایٹمی معاہدہ ابھی ختم نہیں ہوا ہے۔

یہ بات یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزف بورل نے ہسپانوی اخبار ’ایل پیس‘ کے ساتھ خصوصی انٹرویو میں کہی۔

انہوں نے اس سوال کہ، کیا ایران کے ساتھ جوہری معاہدے کا کوئی مستقبل ہے، کے جواب میں کہا کہ وہ معاہدہ، جو بین الاقوامی تجارت، خاص طور پر تیل کی برآمدات میں حصہ لینے کی اجازت کے بدلے ایران کو جوہری طاقت بننے سے روکنا تھا، عملی طور پر بحال کر دیا گیا تھالیکن ڈونلڈ ٹرمپ (سابق امریکی صدر) نے اسے بغیر کسی قیمت کے تباہ کر دیا۔

یہ بھی پڑھیں : اہلسنت علماء و مشائخ عظام پر مشتمل امت واحدہ پاکستان کے 40 رکنی وفد کی حضرت امام حسین (ع) کی بارگاہ میں حاضری

ان کے مطابق اس معاہدے نے اچھا کام کیا لیکن امریکہ کے اس سے دستبردار ہونے کے بعد یہ عملی طور پر ختم ہو گیا۔

بورل نے مزید کہا کہ یہ معاہدہ (جوہری معاہدہ)|اچھا کام کر رہا تھا لیکن امریکہ اس سے کسی قیمت کے بغیر علیحدہ ہو گیا جس کے بعد عملی طور پر یہ معاہدہ ختم ہوگیا۔

اس یورپی سفارت کار نے کہا کہ اس سوال کہ، کیا یہ معاہدہ مکمل طور پر ختم ہوا ہے؟ کے جواب میں کہا کہ جی ہاں، لیکن وہ مردہ نہیں ہے۔ میں اسے زندہ رکھنے کی کوشش کر رہا ہوں۔

ویانا میں کئی مہینوں کے مذاکرات کے تجربے سے ثابت ہوگیا ہے کہ وائٹ ہاؤس اندرونی مسائل اور صیہونی حکومت کے دباؤ کی وجہ سے جوہری معاہدے میں واپسی کے فیصلہ کا اختیار نہیں رکھتا اور یہی وجہ ہے کہ واشنگٹن ایران کو قصور وار ٹھہرانے اور من پسند ڈیڈ لائن مقرر کرنے جیسے ناکارہ حربوں پر اتر آیا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button