یمن

عمان میں امن مذاکرات اور یمن پر سعودی جارحیت

شیعیت نیوز: جارح سعودی اتحاد کے یہ حملے ایسے وقت میں جاری ہیں جب یمن کی نیشنل سالویشن حکومت کے ایک عہدیدار نے بتایا ہے کہ مسقط کی ثالثی سے انصار اللہ یمن اور سعودی عرب کے درمیان امن مذاکرات جاری ہیں۔

یمن کی نیشنل سالویشن حکومت کے وزیر مملکت عبدالعزیز البکیر نے اپنے ٹوئٹ میں لکھا ہے کہ عمان اور اقوام متحدہ کی ثالثی میں سعودی عرب کےساتھ امن مذاکرات جاری ہیں اور سرکاری ملازمین کی تنخواہوں کی ادائیگی اور جنگ بندی میں توسیع کے بارے میں ہمارے مطالبات کو تسلیم کرلیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ عمان میں جاری امن مذاکرات کے نتائج کا اعلان آئندہ چند روز میں کردیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں : امریکہ کی پابندیوں کی پالیسی ناکامی سے دوچار ہے، ایرانی وزیر خارجہ

حکومت عمان، یمن مخالف عرب فوجی اتحاد کی قیادت کرنے والے سعودی عرب اور انصار اللہ تحریک کے درمیان جنگ بندی میں توسیع کے لیے ثالث کا کردار ادا کر رہی ہے اور اس کے نتیجے میں یمن کے مسئلے کے سیاسی حل کی امیدیں پیدا ہوگئی ہیں۔

اقوام متحدہ اور دیگر عالمی اداروں کا کہنا ہے کہ سعودی عرب کی جارحیت نے یمن کو تاریخ کے بدترین انسانی المیے سے دوچار کردیا ہے۔

دوسری جانب جارح سعودی اتحاد نے جنگ بندی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے، یمن کے صوبہ الحدیدہ کو فضائی حملوں کے ساتھ ساتھ میزائل اور توپ خانے سے بھی نشانہ بنایا ہے۔

اتوار کے روز یمنی فوج اورعوامی رضاکار فورس کے مشترکہ آپریشنل روم نے بتایا ہے کہ صوبہ الحدیدہ کے مختلف علاقوں پر سعودی اتحاد کے راکٹ حملے جاری ہیں اور سعودی اتحاد نے حیس شہر کے مختلف علاقوں پر گولہ باری بھی کی ہے۔

اس رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ جارح سعودی اتحاد کے جاسوسی اور مسلح ڈرون طیاروں نے کم سے کم گیارہ بار حیس اور جبالیہ کی فضاؤں میں پروازیں بھری ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button