مقبوضہ فلسطین

بیت المقدس میں محافظ نے گرجا گھر پر یہودی دہشت گرد کا حملہ ناکام بنا دیا

شیعیت نیوز: بیت المقدس میں قدیم شہر کے ایک گرجا گھر پر ایک انتہا پسند یہودی دہشت گرد آباد کار نے دھاوا بول دیا اور توڑ پھوڑ کی، ایک محافظ نے حملہ آور پر قابو پالیا۔

تفصیلات کے مطابق ایک یہودی دہشت گرد آباد کار نے کرائسٹ چرچ کی جیل پر دھاوا بولا، اور اندر موجود سامان کی توڑ پھوڑ کے بعد اسے آگ لگانے کی کوشش کی تاہم ایک محافظ نے حملہ آور کو پسپا کر دیا۔

اسلامی و مسیحی کمیٹی نے یروشلم اور اس کے مقدسات کی بے حرمتی کی مذمت کی، اور اس عمل کو جنونی اور نسل پرستانہ قرار دیا۔

کمیٹی نے اسرائیلی حکام کو اس عمل کے لیے مکمل ذمہ دار ٹھہرایا جس سے مقدس مقامات کے تقدس کو پامال کیا گیا ہے، اور فلسطینی مقدس مقامات کے خلاف یہودی آباد کاروں کے حملوں کی حمایت کے نتائج سے خبردار کیا گیا۔

کمیٹی نے آباد کاروں کے حملے کے خلاف مقدس مقام کی حفاظت کرنے پر محافظ کو سراہتے ہوئے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ مسلمانوں اور عیسائیوں کے مقدس مقامات کے خلاف سنگین خلاف ورزیوں اور جرائم کو روکنے کے لیے فوری مداخلت کرے جن کا مقصد ان کی عرب اور فلسطینی شناخت مٹانا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : سوڈان کی سیاسی جماعتوں نے اسرائیل کے ساتھ نارملائزیشن مسترد کردی

دوسری جانب فلسطینی اسیران کے کمیشن نے ایک بیان میں کہا کہ فلسطینی خاتون قیدی یاسمین شعبان کل جمعہ کو مسلسل چوتھے روز بھوک ہڑتال پر ہیں۔

معلوم ہوا ہے کہ  40 سالہ شعبان انتہائی مشکل حالات میں  قید تنہائی کاٹ رہی ہیں، جس کی وجہ سے انہوں نے احتجاجاً  بھوک ہڑتال کا فیصلہ کیا۔

کمیشن نے چار بچوں کی والدہ شعبان کی جملہ مسکلات کا ذمہ دار اسرائیلی جیل سروس کو ٹھہرایا ہے۔

یاد رہے، جنین کے گاوں جلمہ کی رہائشی یاسمین  شعبان کو مارچ 2022 میں گرفتار کیا گیا۔ اس سے قبل بھی وہ  اسرائیلی جیلوں میں پانچ سال گزار کر  2019 میں رہا ہوئی تھیں۔

 

متعلقہ مضامین

Back to top button