آل خلیفہ نے قرآن کریم کی توہین کے خلاف احتجاجی اجتماعات پر پابندی عائد کردی

شیعیت نیوز: آل خلیفہ حکومت نے سوئیڈن کے سفارت خانے کے سامنے جمع ہوکر قرآن کریم کی بے حرمتی کے خلاف احتجاجی اجتماعات کرنے پر پابندی عائد کردی ہے۔ اس کے باوجود بحرینی عوام نے مختلف علاقوں میں اجتماعات تشکیل دیکر اس گھناؤنی حرکت کی مذمت کی ہے۔
سوئیڈن کے سفارت خانے کے سامنے احتجاج اور مظاہرہ کرنے کی درخواست مسترد ہونے کے بعد بحرینی عوام نے اس ملک کے مختلف علاقوں میں احتجاجی اجتماعات تشکیل دیئے۔
ایک بڑا اجتماع راس رمان مسجد کے سامنے دیکھا گیا جہاں بحرینی عوام نے سوئیڈن کے انتہاپسند شخص کی گھناؤنی حرکت اور یورپی ممالک اور اداروں کی جانب سے اس کی حمایت کے خلاف نعرے لگائے۔
بحرینی ذرائع ابلاغ کے مطابق، بحرینی عوام کی جانب سے منامہ کے دارالقرآن میں احتجاجی اجتماع کی درخواستوں کو بھی نہ صرف آل خلیفہ کے کارندوں نے مسترد کردیا تھا بلکہ بحرین کی آمر حکومت کے سیکیورٹی اہلکاروں نے دارالقرآن جانے والے تمام راستوں کو بند اور علاقے کو محاصرے میں لیکر ہر طرح کے اجتماع پر سخت پابندی بھی عائد کردی۔
اس کے باوجود بحرین کے جزیرہ سترہ کے عوام نے آزادی اظہار کی آڑ میں اسلامی مقدسات کی توہین کی سخت الفاظ میں مذمت کی۔
یہ بھی پڑھیں : ایرانی بحریہ جدید بحری جنگی ہیلی کاپٹروں کی رونمائی کرے گی، سربراہ بحریہ ایران
دوسری جانب بحرینی علماء نے کہا کہ ہم قرآن پاک کی توہین کی پرزور مذمت کرتے ہیں اور اعلان کرتے ہیں کہ جو ممالک آزادی اظہار کے بہانے اس جرم کی حمایت کرتے ہیں وہ اس ذلت آمیز اور قابل مذمت فعل کے ذمہ دار ہیں اور آج ’’آزادی اظہار‘‘ کا یہ بیہودہ نعرہ صرف یہ ہے۔ ظلم، جارحیت، تشدد، کمزوری اور اسلام اور مسلمانوں اور ان کی مقدس چیزوں کے خلاف مغرب کی بااثر طاقتوں کی دبی ہوئی رنجشوں کے اظہار کا ایک آلہ بن گیا ہے۔
ان منظم توہین کرنے والوں کے پاس اسلام کے پھیلاؤ اور اس کے عظیم اثر و رسوخ سے پیدا ہونے والی مایوسی کے تلخ احساس کے علاوہ کوئی وجہ نہیں ہے، اس لیے وہ یقین سے کہہ سکتے ہیں کہ یہ مایوسی ان پر غالب آئے گی اور ان کی نیندیں اڑا دے گی۔
ہماری اسلامی قوم بشمول حکومتوں اور عوام پر فرض ہے کہ وہ اس ظالمانہ چیلنج کا مقابلہ کرنے کے لیے اصولی اور سنجیدہ موقف اپنائے۔