مشرق وسطی

امریکہ اور یورپی ٹرائیکا بحران شام کو طول دینا چاہتے ہیں، شامی وزارت خارجہ

شیعیت نیوز: شامی وزارت خارجہ نے چار یورپی ملکوں کے مشترکہ بیان کو اپنے اقتدار اعلی کے منافی اور اندرونی معاملات میں مداخلت قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا ہے۔

دمشق میں شام کی وزارت خارجہ کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ اقوام متحدہ کے جنیوا ہیڈکوارٹر میں تعنیات امریکہ، برطانیہ، فرانس اور جرمنی کے مندوبین کی جانب سے جاری شده بیان، بحران کو طول دینے کی مذموم کوششوں کا حصہ ہے۔

بیان میں آیا ہے کہ مضحکہ خیز بات یہ ہے کہ ان ملکوں نے شام میں دہشت گردی کے خلاف جنگ کے بارے میں سلامتی کونسل کی قرار داد بائیس ترپن کبھی توجہ نہیں دی اور شام عوام کے خلاف طرح طرح کی پابندیاں عائد کرنے انہیں مشکلات سے دوچار کر رکھا ہے۔

بیان کے مطابق امریکہ، برطانیہ، فرانس اور جرمنی کا مشترکہ ان ملکوں کی جانب سے دہشت گردی حمایت کا اعادہ ہے۔ یہ ممالک نہیں چاہتے کہ شام میں انسانی صورت حال بہتر ہو اور عام شہریوں کو بنیادی سہولتیں میسر آئیں۔

شام کی وزارت خارجہ کے بیان میں یہ بات زور دے کر کہی گئی ہے کہ اگر مذکورہ ملکوں کو شام میں انسانیت کا درد ہے تو انہیں شامی عوام کے خلاف عائد یک طرفہ، غیر انسانی اور غیر اخلاقی پابندیاں فوری طور پر ختم کردینے کی ضرورت ہے۔

یہ بھی پڑھیں : مشرقی القدس میں فدائی حملے میں 8 صہیونی جہنم واصل، حملہ آور شہید

دوسری جانب شام کے صوبہ حسکہ میں امریکی افواج کی مشکوک سرگرمیاں بدستور جاری ہیں۔

سانا نیوز ایجنسی کے مطابق، امریکی غاصب فوجیوں نے ہتھیار اور گولہ بارود سے لدے چالیس ٹرکوں کو شام کے شمال مشرقی علاقے میں واقع اپنے غیرقانونی اڈے میں داخل کیا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ امریکی حمایت یافتہ کرد جنگجو گروہ قسد نے اس سلسلے میں امریکی باوردی دہشت گردوں کی مدد کی ہے۔

بتایا جا رہا ہے کہ امریکی فوجی اڈہ ، گولہ بارود کی اس کھیپ کو حسکہ کے الشدادی شہر کے مضافات میں لے جا رہا تھا۔

رپورٹ کے مطابق امریکی دہشت گرد فوجی، ہتھیاروں کو عراق سے شام میں داخل کرتے ہیں اور شام کے چرائے گئے تیل اور ایندھن کو عراق میں واقع امریکی فوجی اڈوں میں منتقل کرتے رہتے ہیں۔

شام کی حکومت نے بھی بارہا اس بات پر زور دیا ہے کہ امریکی غاصب افواج اور ان کی حمایت یافتہ ملیشیا، شام کے عوام کوان کی اپنی ثروت سے محروم کرنے کی سر توڑ کوششوں میں مصروف ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button