مقبوضہ فلسطین

یہودی آباد کاروں کا اریحا میں حضرت موسیٰ کے مزار اور مسجد پر دھاوا

شیعیت نیوز: پریس ذرائع کے مطابق متعدد یہودی آباد کاروں نے اریحا میں حضرت موسیٰ علیہ السلام کے مزار پر دھاوا بولا اور اس میں اشتعال انگیزحرکات کی گئیں۔

جلیل القدر پیغمبر حضرت موسیٰ کا مزار صحرا الخان الاحمر کے خطے میں اریحا اور یروشلم کے درمیان واقع ہے۔ یہ فلسطین کے سب سے اہم اور سب سے بڑے اسلامی مزارات میں سے ایک ہے جسے ممالیک کے دور میں ایک گنبد کی شکل میں تعمیر کیا گیا تھا۔

یہ جگہ ایک تاریخی ورثے کا مقام ہے جسے فلسطینی وزارت اوقاف کی وقف شدہ املاک میں شامل کیا گیا ہے۔ یہ جگہ سیاحت اورعبادت کے لیے کھلی رہتی ہے تاہم یہاں آبادی تھوڑے فاصلے پر ہے۔

یہ بھی پڑھیں : انتہا پسند گروہوں کے خلاف جنگ شروع، سعودی مفتی اعظم کا دعویٰ

دوسری جانب گذشتہ دسمبر میں مقبوضہ فلسطین کے اندرونی علاقوں میں عوامی مزاحمتی تحریک کے تسلسل کے واقعات میں اضافہ دیکھا گیا۔ فلسطینی انفارمیشن سینٹر ’معطی‘نے مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں 47 مزاحمتی کارروائیوں کی نشاندہی کی۔

ان سرگرمیوں میں سب سے نمایاں الفریدیس، کفر قرہ، نحف، کفر کنا، طمرہ اور مغربی بقاع سے مسجد اقصیٰ تک بسوں کو دوپہر، مغرب اورعشاء کی نمازوں کی ادائیگی کے لیے بسیں چلانا اور مسجد اقصیٰ میں اعتکاف کے لیے قافلے منظم کرنا ہے۔

اندرون فلسطین کے مقبوضہ علاقوں میں 9 مظاہرے ہوئے، 8 عوامی سرگرمیاں، مسجد اقصیٰ سے ربط کے 25 پروگرام تشکیل دیے گئے، 2 رن اوور آپریشن، 1 فائرنگ کارروائی اور 1 ایک دھماکہ خیز ڈیوائس نصب کرنے کی کاروائی شامل تھی۔ اس کے علاوہ مقبوضہ فلسطین میں قابض فوج اور فلسطینی شہریوں کے درمیان کئی مقامات پر تصادم بھی ہوا۔

طمرا، حیفا، اور النقب کے علاقوں نے بالترتیب 9، 7، 6 مزاحمتی کارروائیاں کی گئیں۔ مقبوضہ اندرونی علاقوں کے شہروں اور علاقوں میں مزاحمتی کارروائیوں کی سب سے زیادہ تعداد انہی علاقوں میں ریکارڈ کی گئی۔

مقبوضہ علاقوں میں فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی فوج اور آبادکار گروہوں کی خلاف ورزیوں اور جرائم میں بھی اضافہ ہوا، جن کی تعداد72 تک پہنچ گئی۔ ان میں سب سے نمایاں نوجوان نعیم محمود بدیر کی شہادت تھی۔ انہوں نے کفر قاسم میں رن اوور آپریشن کیا جس کے نتیجے میں دو پولیس اہلکار زخمی ہوئے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button