اہم ترین خبریںلبنان

اسرائیلی حکومت ہماری ’’رضوان بریگیڈ‘‘ سے خوفزدہ ہے، حسن حب الله

شیعیت نیوز: لبنان کی مقاومتی و سیاسی تحریک حزب الله کے سینیئر رہنماء حسن حب الله نے ایک ٹی وی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ مقاومتی فورسز نے صیہونی حکومت کا چاروں طرف سے محاصرہ کیا ہوا ہے اور حزب الله کے پاس ایسے ہتھیار ہیں، جو طاقت کا توازن تبدیل کرسکتے ہیں۔

حزب الله میں فلسطین افئیرز کے سربراہ حسن حب الله نے کہا کہ صیہونی حکومت، مقبوضہ فلسطین کے علاقے ’’الجلیل‘‘ میں حزب اللہ کی ’’رضوان بریگیڈ‘‘ کے داخلے سے خوفزدہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسرائیلی وزیر داخلہ ایتمار بن گویر کے مسجد الاقصیٰ میں توہین آمیز داخلے کے بعد، امریکہ نے صیہونی حکومت کو مشورہ دیا ہے کہ وہ فلسطینی سرزمین کے اندر جاری کھیل کے اصولوں کو تبدیل نہ کرے۔

حسن حب الله نے کہا کہ صیہونی حکومت جانتی ہے کہ استقامتی بلاک سے جنگ جیتنا ناممکن ہے اور وہ لبنانی مقاومت کی طاقت میں اضافے سے پریشان ہے۔ اس کے علاوہ صیہونی حکومت مقبوضہ فلسطینی کے شمالی علاقے الجلیل میں ’’رضوان بریگیڈ‘‘ کی آمد سے بھی خوفزدہ ہے۔

فلسطین ریلیشنز کے سربراہ نے مزید کہا کہ بلا شک و تردید مقاومتی محور کی طاقت کو بڑھانے میں شہید جنرل قاسم سلیمانی کا کردار بہت واضح اور روشن ہے۔

انہوں نے کہا کہ مقاومتی فورسز مقبوضہ فلسطین کو گھیرے ہوئے ہیں اور ایسے ہتھیاروں کی حامل ہیں، جو جنگی مساوات کو بدل سکتے ہیں، اسی لیے ہمیں مستقبل سے بہت امیدیں ہیں۔

حسن حب الله نے کہا کہ لبنانی مزاحمتی قوت صیہونی حکومت کو خبردار کرتی ہے کہ مسئلہ قدس پر ہماری ریڈ لائن کو عبور نہ کرے، کیونکہ مسئلہ قدس، لبنان سے زیادہ وسیع اور صیہونی حکومت کے ساتھ مسلمانوں کی لڑائی کا مرکزی محور ہے۔

یہ بھی پڑھیں : آل خلیفہ خاندان میں اقتدار کی رسہ کشی شدت اختیار کر گئی، ذرائع

انہوں نے کہا کہ ہم صیہونی بھیڑیوں کو فلسطینیوں کو پھاڑ کھانے کی اجازت نہیں دیں گے۔

حزب اللہ کے اس عہدیدار نے کہا کہ امریکہ و صیہونی حکومت کی کوشش ہے کہ لبنان پر فوجی محاذ آرائی کی بجائے اقتصادی دباو بڑھایا جائے، تاکہ مقاومتی بلاک کے رکن ممالک کو زیر کرنے کے ساتھ ساتھ لبنان میں اقتصادی بدحالی کا ذمہ دار حزب اللہ کو ٹھہرایا جائے، جبکہ ہمارے پاس ان سازشوں سے نمٹنے کے طریقے ہیں اور ہم خدا کی مرضی سے سرخرو ہوں گے۔

حزب اللہ کے رہنماء نے کہا کہ امریکہ خطے میں فوجی تصادم نہیں چاہتا، اسی لیے اس نے فوجی جارحیت اور کسی بھی سیاسی عمل کو روکنے کے لیے خطے کی اقوام کے خلاف اقتصادی جنگ اور پابندیوں کا سہارا لیا ہے۔

حسن حب الله نے مزید کہا کہ واشنگٹن نے فوری طور پر شہیدین سلیمانی اور المہندس کے قتل کی ذمہ داری قبول کی، تاکہ ایران اپنا غصہ اسرائیلی حکومت پر نہ اتارے۔

انہوں نے امریکی قابض افواج اور سیرین ڈیموکریٹک فورسز (SDF) کے نام سے معروف کُرد ملیشیاء کے خلاف شامی عوام اور افواج کی مزاحمت و لڑائی کے بارے میں کہا کہ شام کو اپنی سرزمین واپس لینے اور امریکہ کی غیر قانونی موجودگی کو ختم کرنے کا حق حاصل ہے۔

انہوں نے کُرد بھائیوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ امریکی آپ پر ظلم کریں گے، ان کی اور صیہونیوں کی باتوں پر کان نہ دھریں، وہ آپ کے نہیں بلکہ اپنے مفادات کو پورا کرنا چاہتے ہیں۔ پس آگے بڑھیں اور ایک متحد شام کی تعمیر کریں، علیحدگی اور تقسیم سے دور رہیں۔

 

متعلقہ مضامین

Back to top button