مقبوضہ فلسطین

فلسطینی ماہی گیروں اور کسانوں پر اسرائیلی افواج کے حملے

شیعیت نیوز: اسرائیلی قابض افواج نے ہفتے کے روز فلسطینی ماہی گیروں اور کسانوں ایک بار پھر ٹارگٹ کیا۔ اس دوران ماہی گیروں اور ان کی کشتیوں پر مشین گنوں اور پانی والی توپوں سے بھی حملہ کیا۔

مقامی ذرائع کے مطابق اسرائیلی قابض افواج کی یہ کارروائی ہفتہ کے روز  صبح سویرے کی گئی اور اسرائیلی افواج نے فلسطینی ماہی گیروں کو سمندر میں مچھلی پکڑنے سے روکنے کے لیے کی۔  اس دوران ماہی گیروں کی کشتیاں بھی ڈبونے کی کو شش کی۔

یہ بھی پڑھیں : شہداء آزادی اور حق واپسی کے راستے پر روشنی کی مشعل ہیں، حماس

قابض اسرائیلی فوجیوں نے ان فلسطینی ماہی گیروں کو ساحل سے پانچ سمندری میل کے اندر کے علاقے میں نشانہ بنیا اور ماہی گیروں کو ساحل کی طرف دھکیل دیا۔ خوش قسمتی سے کسی کے بھی زخمی ہونے کی اطلاع نہیں ملی ہے۔

اسی دوران قابض اسرائیلی فوجیوں غزہ ہی کے جنوب میں خان یونس کے علاقے  میں فلسطینی کسانوں پر بھی حملہ کیا ہے۔ کسانوں پر گولی چلانے کے علاوہ آنسو گیس کے گولے بھی فائر کیے۔

یہ بھی پڑھیں : سعودی حکام سے وکی پیڈیا کے مصنفین بھی محفوظ نہ رہے

دوسری جانب یہودی آباد کاروں کے جتھے نے فلسطینیوں پر حملہ کر دیا۔ یہودی آباد کاروں کو ہفتے کے روز صبح سویرے حملہ کرنے کے لیے قابض اسرائیلی فورسز کی پوری حفاظت اور حمایت دی گئی تھی۔

مقامی ذرائع کے مطابق  قابض فورسز کے زیر حفاظت  بئر حارس کے علاقے میں فلسطینیوں پر حملہ کیا گیا۔ یہ فلسطینی صبح سویرے بئر حارس کی قدرتی اور تاریخی جگہ پر موجود تھے۔ جب ان پر یہودی حملہ ہوا۔

بئر حارس کا  یہ خوبصورت اور پر فضا علاقہ  فلسطینی گاوں کفل حارس  سے متصل ہے۔ موسم بہار میں اس علاقے کی سیر کے لیے بڑی تعداد میں مقامی لوگ آتے ہیں۔ اس علاقے کی تاریخی اہمیت ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button