دنیا

روسی صدر پیوٹن کا یوکرین میں عارضی جنگ بندی کا حکم

شیعیت نیوز: روسی آرتھوڈوکس چرچ کے آرچ بشپ کی درخواست پر روس کے صدر نے 6 اور 7 جنوری کو (آرتھوڈوکس کرسمس کے موقع پر) یوکرین میں روسی فوجی کارروائیوں کے تمام محاذوں پر عارضی جنگ بندی کا اعلان کیا۔

مہر خبررساں ایجنسی نے روسی خبری ایجنسی اسپوتنک کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ روسی آرتھوڈوکس چرچ کے آرچ بشپ کیریل کی جانب سے یوکرین جنگ کے فریقین کی جانب سے ’’کرسمس جنگ بندی‘‘ کا اعلان کرنے کی درخواست کے بعد روسی صدر ولادیمیر پیوتن نے کرسمس سے ایک رات پہلے اور اس دن عارضی جنگ بندی کا اعلان کیا۔

کریملن کی طرف سے جاری کردہ پیوٹن کے فرمان میں کہا گیا ہے: ہز ہائینس پیٹریارک کیریل کی درخواست کے بعد میں روسی فیڈریشن کے وزیر دفاع کو حکم دیتا ہوں کہ وہ یوکرین میں فریقین (جنگ) کے درمیان تمام فرنٹ لائنز پر اس سال 7 جنوری کو دوپہر 12:30 بجے سے 7 جنوری رات 24:00 بجے تک جنگ بندی کا اعلان کریں۔

یہ بھی پڑھیں : شہزادہ ہیری کا افغانستان میں 25 افراد کو ہلاک کرنے کا انکشاف

خیال رہے کہ زیادہ تر آرتھوڈوکس عیسائی بشمول روسی اور یوکرین کے پیرشین، جولین کیلنڈر کے مطابق 7 جنوری کو کرسمس مناتے ہیں جو گریگورین کیلنڈر سے 13 دن پیچھے ہے۔

روسی صدر کے فرمان میں مزید کہا گیا کہ یہ دیکھتے ہوئے کہ آرتھوڈوکس عقیدے پر عمل کرنے والے شہریوں کی ایک بڑی تعداد تنازعات والے علاقوں میں رہتی ہے ہم یوکرین کی طرف سے جنگ بندی کا اعلان کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں اور انہیں کرسمس کے موقع پر آداب و رسوم میں شرکت کرنے اور اسی طرح حضرت مسیح کی پیدائش منانے کا موقع فراہم کرتے ہیں۔

در ایں اثنا یوکرین کے حکام نے پیٹریارک کیریل کی جنگ بندی کی اپیل کو مسترد کر دیا، صدارتی مشیر میخائیلو پوڈولیاک نے روسی آرتھوڈوکس چرچ پر الزام لگایا کہ وہ ’’جنگ کے پروپیگنڈا کرنے والے‘‘ کے طور پر کام کر رہا ہے اور یوکرینیوں کی نسل کشی کا مطالبہ کر رہا ہے۔

پوڈولیاک نے کیریل کی درخواست کو ایک مذموم جال اور پروپیگنڈے کا ایک حصہ قرار دیا اور کہا کہ روسی آرتھوڈوکس چرچ عالمی آرتھوڈوکس کی اتھارٹی نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button