دنیا

ڈبلیو ایچ او نے پھرکورونا وائرس کے انفیکشن کی نئی لہر آنے کا امکان ظاہر کر دیا

شیعیت نیوز: عالمی ادارۂ صحت ڈبلیو ایچ او نے پوری دنیا میں ایک بار پھر کورونا وائرس کے انفیکشن کی نئی لہر آنے کا امکان ظاہر کیا ہے تاہم اس کا کہنا ہے اس بار کووڈ-19 کی نئی لہر میں مرنے والوں کی تعداد بہت کم ہو سکتی ہے۔

ڈبلیو ایچ او نے Omicron کے نئے ذیلی قسم XBB.1.5 کو اب تک کی سب سے زیادہ متعدی شکل کے طور پر سمجھا ہے۔ اس ادارے کا کہنا ہے کہ ہر دوسرے ہفتے اس سے متاثرہ افراد کی تعداد دوگنی ہو رہی ہے۔ ڈبلیو ایچ او نے شمال مشرقی امریکہ کو XBB.1.5 ذیلی قسم سے سب سے زیادہ متاثر قرار اس کے تیزی سے پھیلنے پر بھی تشویش کا اظہار کیا ہے۔

کورونا انفیکشن کے معاملے میں چین کو بھی پوری دنیا کے لیے خطرہ قرار دیا جا رہا ہے۔ ڈبلیو ایچ او کی اہلکار ماریا وان کرخوف نے کہا کہ اومیکرون کا نیا ذیلی قسم XBB.1.5 اب تک کورونا کی سب سے تیزی سے پھیلنے والی شکل ہے اور ادارے کے پاس فی الحال اس ذیلی شکل کی شدت سے متعلق کوئی ڈیٹا نہیں ہے۔

بتایا جا رہا ہے کہ اس وقت امریکہ میں XBB.1.5 کا پھیلاؤ بڑھ رہا ہے جس نے صحت کی تنظیم کو پریشان کر دیا ہے۔ ماریہ نے بتایا کہ یہ وائرس خلیات سے غیر معمولی طور پر چپک جاتا ہے جس کی وجہ سے اسے آسانی سے تبدیل ہونے میں مدد ملتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں : کابل میں پاکستانی سفارت خانے پر حملے کے داعشی دہشت گرد مارے گئے، طالبان کا دعویٰ

دوسری جانب نیویارک کے آٹھ بڑے ہسپتالوں کی سولہ ہزار نرسوں نے کام کی غیر منصفانہ شرائط کے خلاف زبردست ہڑتال شروع کرنے کا اعلان کردیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق یہ ہڑتال نیویارک کے آٹھ بڑے ہسپتالوں میں شروع کی جائے گی جن میں نیویارک پریسبیٹیرین ہسپتال، مونٹی فیوری اور ماؤنٹ سائنائے اسپتال شامل ہیں ۔ اس بارے میں نرسوں کے مشترکہ محاذ کے جاری کیے جانے والے نوٹس میں مذکورہ اسپتالوں کی انتظامیہ کو مطالبات پورے کرنے کے لیے دس روز کی مہلت دی گئی ہے۔

نرسوں کے بیان میں کہا گیا ہے کہ اگر دس روز کے اندر ان کے مطالبات پورے نہ کیے گئے تو بھرپور ہڑتال شروع کردی جائے گی۔

نرسنگ ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ وہ کام کی شرائط کو متوازن بنانے کے لیے اسپتالوں کی انتظامیہ سے بات چیت اور مذاکرات کا سلسلہ جاری رکھے گی۔

متعلقہ مضامین

Back to top button