اہم ترین خبریںپاکستان

پنجاب کے بعد خیبرپختونخوا میں بھی ایم ڈبلیوایم اور پی ٹی آئی کے درمیان اختلاف شدت اختیار کرگیا

مکتب تشیع کو صوبے بھرمیں درپیش مسائل میں عدم تعاون کے نتیجے میں یہ انتہائی قدم اٹھانے کا فیصلہ کیا گیا۔

شیعیت نیوز: پاراچنار پریس کلب میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین خیبرپختونخوا کے صوبائی صدر علامہ جہانزیب جعفری اور دیگر رہنماؤں نے پاکستان تحریک انصاف کی صوبائی حکومت کے ساتھ اتحاد ختم کرنے کا اعلان کردیا۔ مکتب تشیع کو صوبے بھرمیں درپیش مسائل میں عدم تعاون کے نتیجے میں یہ انتہائی قدم اٹھانے کا فیصلہ کیا گیا۔

تفصیلات کے مطابق ایم ڈبلیوایم کے صوبائی و ضلعی راہنماؤں نے ڈی آئی خان ، پشاور ، کوہاٹ ، پاراچنار کے مسائل پر توجہ نہ دینے پر تحریک انصاف کی خیبرپختونخواہ حکومت کے ساتھ صوبائی سطح پر اتحاد ختم کرنے کا اعلان کردیا ہے ۔

یہ بھی پڑھیں: چوہدریوں کی منافقت ، ایم ڈبلیوایم کا وزیر اعلیٰ پنجاب کو اعتماد کا ووٹ نادینے کا فیصلہ

ایم ڈبلیوایم کے صوبائی صدر علامہ جہانزیب جعفری ، صوبائی جنرل سیکرٹری شبیر ساجدی ، سابق ضلعی صدر علامہ نقی شاہ الحسینی اور نو منتخب ضلعی صدر تحصیل چیئرمین علامہ مزمل حسین فصیح نےپاراچنار پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے صوبہ بھر کے شعیان حیدر کرارؑ کے مسائل کا تفصیل سے ذکر کیا ۔ کوٹلی امام حسین کے 328 کنال زمین کا اوقاف کا تحویل میں لینے پر شدید غم و غصے کا اظہار کیا ۔ حیات آباد مسجد امامیہ کو پلاٹ نہ دینے ، کوہاٹ امام بارگاہ کے سیل ہونے ، شاہو خیل ہنگو متاثرین کی آباد کاری پر عدم توجہ اورانہیں آئی ڈی پیز لسٹ میں شامل نہ کرنے پر شدید تنقید کا نشانہ بنایا ، پاراچنار کے زمینی تنازعات میں ضلعی انتظامیہ کی غیر سنجیدگی ، میریٹ میں طوری بنگش قبیلے کو اقلیت میں تبدیل کرنے ، سرحدات کے تحفظ میں عدم دلچسپی ، تحصیل میر کو فنڈز فرہم کرنے میں رکاوٹ پیدا کرنے اور ڈی سی کو پیپلز پارٹی و تحریک انصاف کے گود میں بیٹھ کر تحصیل چیرمین کے اختیارات کو صلب کرنے پر تفصیل سے بیان کیا ۔

یہ بھی پڑھیں: بیروزگاری،مہنگائی،دہشت گردی اور فرقہ واریت نے عوام کا جینا دوبھر کر رکھا ہے،علامہ شہنشاہ نقوی

ایم ڈبلیوایم رہنماؤں کا کہنا تھا کہ ان مسائل کے حل کیلئے بارہا صوبائی حکومت اور چیئرمین تحریک انصاف کو متوجہ کیا گیا لیکن کوئی شنوائی نہیں ہوئی، قائدین نے انصافی حکومت کو پیغام دیا کہ ہمارےمسائل حل نہیں ہونگے تو آئندہ انتخابات میں اس نااہل صوبائی حکومت کو ٹف ٹائم دیں گے ۔ اس لیے بہتر ہے کہ حکومت فوری مسائل پر توجہ دے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button