اہم ترین خبریںیمن

اقوام متحدہ بحری قزاقی کے معاملے پر غیر جابندار رہے ، یمن

آخری مرتبہ رواں سال جولائی کے مہینے میں دو ماہ کے لئے جنگ بندی میں توسیع کی گئی۔ جو ستمبر کو فریقین کے درمیان کسی نتیجے پر پہنچے بغیر ختم ہوگئی۔

شیعیت نیوز: صنعاء میں موجود یمن آئل کمپنی کے ترجمان نے اقوام متحدہ سے ایندھن سے بھرے بحری جہازوں پر قبضہ اور سمندری قزاقی کے معاملے پر غیر جانبدار رہنے کا مطالبہ کیا ہے۔ آج اتوار کے روز یمن آئل کمپنی کے ترجمان "عصام المتوکل” نے عرب میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ ہمارے ایندھن سے بھرے جہازوں پر قبضہ کرنا ایسی بحری قزاقی ہے، جو جارح اتحاد کی جانب سے جنگ بندی کے بعد بھی جاری و ساری ہے۔ انہوں نے اس امر کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ اپنی چھتری تلے ایندھن چرانے والوں کی حمایت کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عالمی ادارہ ہونے کے ناطے اقوام متحدہ بحری قزاقی اور ایندھن کے جہازوں پر قبضے کے معاملے میں غیر جانبدار رہے۔

یہ بھی پڑھیں : عراق میں موجود دہشت گردوں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹنے کی ضرورت ہے، سید عمار الحکیم

ترجمان آئل کمپنی اس سے پہلے بھی کہہ چکے ہیں کہ جارح اتحاد اور اقوام متحدہ، پیٹرولیم مصنوعات لے جانے والے بحری جہازوں کی مسلسل چوری، ان پر قبضے اور اس کے نتیجے میں ہونے والے نقصان کے مالی جرمانے کی تعین کے ذمہ دار ہیں، جبکہ یمنی عوام اس اقدام سے پیش آنے والے دکھ اور تکلیف کو برداشت کر رہے ہیں۔ واضح رہے کہ اقوام متحدہ کی مشاورت سے کئی بار یمن میں جنگ بندی کے معاہدے کی توسیع کے باوجود، جارح سعودی اتحاد اس معاہدے کی متعدد مرتبہ خلاف ورزی کرچکا ہے۔ آخری مرتبہ رواں سال جولائی کے مہینے میں دو ماہ کے لئے جنگ بندی میں توسیع کی گئی۔ جو ستمبر کو فریقین کے درمیان کسی نتیجے پر پہنچے بغیر ختم ہوگئی۔

یہ بھی پڑھیں : علامہ رشید ترابیؒ کے یوم وفات کی موقع پرخطیبِ بےبدل کے مکمل حالات زندگی پر طائرہ نظر

دلچسپ بات یہ ہے کہ سعودی عرب نے متحدہ عرب امارات سمیت دیگر عربی ممالک کے اتحاد اور امریکہ و اسرائیل کی ایماء پر اپریل 2014ء سے تاحال یمن پر وسیع پیمانے پر جارحیت شروع کر رکھی ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ سعودی عرب یمن کا سات سال تک محاصرہ کرنے اور لاکھوں افراد کے قتل کے سوا اپنے کسی بھی ہدف کو حاصل نہیں کرسکا، بلکہ جوابی کارروائی میں یمنی مسلح افواج کے میزائل اور ڈرون حملوں کا بھی شکار ہوتا رہا، بالآخر سعودی اتحاد، عالمی دھوکے بازوں کے ذریعے صنعاء سے جنگ بندی کرنے پر مجبور ہوچکا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button