اہم ترین خبریںیمن

دھوکہ دہی، وقت کا ضیاع، سازشوں اور جارحیت کے نت نئے انداز کسی طور بھی قابل قبول نہیں، انصار الله یمن

انہوں نے امریکیوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اگر وہ یمن پر جارحیت اور پابندیاں لگانے پر مصر ہیں، تو ہماری طرف سے ان اقدامات کا جواب جارحین پر مطلوبہ و مناسب اثر اور دباؤ بڑھائے گا۔

شیعیت نیوز:  یمن کی مقاومتی تحریک "انصار الله” کے سیاسی ڈیسک کے نمائندے "علی القحوم” نے منگل اور بدھ کی درمیانی شب اس امر کی جانب زور دیا کہ صنعاء کے ساتھ جنگ بندی کے معاہدے پر واپسی کی واحد ضمانت یمنی عوام کے مطالبات اور حقوق کا نفاذ ہے، جس سے امن کا ایک نیا باب کھلے گا، تاہم یہ اہم کام دھوکے اور فریب سے ممکن نہیں۔ عرب میڈیا سے گفتگو میں "علی القحوم” نے کہا کہ "باب المندب” اور یمنی ساحل سمندر پر امریکی فوج کی موجودگی ملک اور بحری جہازوں کی تجارت کے لئے خطرناک ہے۔ انہوں نے اس امر کا اظہار کیا کہ یمن کے خلاف گذشتہ آٹھ سالوں سے جاری مسلسل جارحیت اور ناکہ بندی دراصل ایک ایسا ظلم ہے، جو امریکہ اور اس کے ایجنٹوں یعنی سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات نے اسرائیل، انگلینڈ اور فرانس کی مدد سے روا رکھا ہوا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کل مسالک علماءبورڈ پنجاب کے اعلیٰ سطح وفدکی ایم ڈبلیوایم رہنما اور وزیر اعلیٰ پنجاب کے معاون خصوصی اسدعباس نقوی سے ملاقات

علی القحوم نے مزید کہا کہ امریکہ اور برطانیہ کی جانب سے کشیدگی کو بڑھانے اور مزید پابندیاں عائد کرنے کا عمل ہمیں استحکام اور مقاومت کو مضبوط کرنے کے لئے مزید قومی ذمے داری قبول کرنے پر مجبور کرتا ہے۔ انہوں نے امریکیوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اگر وہ یمن پر جارحیت اور پابندیاں لگانے پر مصر ہیں، تو ہماری طرف سے ان اقدامات کا جواب جارحین پر مطلوبہ و مناسب اثر اور دباؤ بڑھائے گا۔ انصار الله کے پولیٹیکل ایڈوائزر نے مزید کہا کہ جارح اتحاد کے لئے ہمارا پیغام بہت واضح ہے اور وہ یہ ہے کہ دھوکہ دہی، وقت کا ضیاع، سازشوں اور جارحیت کے نت نئے انداز کسی طور بھی قابل قبول نہیں۔ انہوں نے جارح ممالک سے کہا کہ وقت کشی نیز اقوام متحدہ اور امریکہ کے ایلچیوں کے گمراہ کن اقدامات پر بھروسہ نہ کرو، کیونکہ خطے میں طاقت کا توازن تبدیل ہو رہا ہے اور زمینی حقائق بھی کچھ اور ہیں۔

 

متعلقہ مضامین

Back to top button