دنیا

اسرائیل میں نئی حکومت کی تشکیل میں ڈیڈ لاک برقرار، لیکوڈ مایوس

شیعیت نیوز: سابق اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو کی جماعت لیکوڈ پارٹی نے اتوار کی شام حکومت سازی کی کوششوں میں اپنی مایوسی کا اظہار کیا اور کہا کہ اتحادی مذاکرات میں ابھی تک کوئی خاص پیش رفت نہیں ہوئی۔

عبرانی اخبار معاریو کے مطابق لیکوڈ کو امید ہے کہ وہ بیزلیل سموٹریچ کو حکومت شامل کرنے کے لیے قائل کرلے گی۔ کیونکہ اس کی آج کے بعد تورات اور ناؤم پارٹیوں کے ساتھ ملاقاتیں متوقع ہیں۔

عبرانی اخبار نے کہا ہے کہ اتوار کو اتحادی مذاکرات کی بحالی کی روشنی میں لیکوڈ پارٹی معاملات کو ہر ممکن حد تک آگے بڑھانے کی خواہش کا اظہار کرتی ہے لیکن اس نے تسلیم کیا کہ فی الحال مذہبی صہیونی تحریک کے سربراہ "بیزلیل سموٹریچ”کے حوالے سے پیش رفت نہیں ہوئی ہے۔ کیونکہ سموٹریچ داخلی سلامتی کی وزارت ہرصورت میں حاصل کرنا چاتے ہیں۔

قابل ذکر ہے کہ مذہبی صہیونی جماعت کے رہ نما کی جانب سے وزارت دفاع کا قلمدان سنبھالنے کے اصرار کی روشنی میں قابض حکومت کی تشکیل کے لیے ہونے والے مذاکرات میں تناؤ کی کیفیت دیکھی جا رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں : فیفا ورلڈ کپ ، فلسطینی پرچم لہرا دیے گئے،اسرائیل کے خلاف شدید نعرہ بازی

دوسری جانب عبرانی میڈیا نے گذشتہ رات ’لیکوڈ‘ پارٹی کی طرف سے پیش کردہ ایک حل کی تفصیلات جاری کی ہیں کہ مذہبی صیہونی تحریک کے رہنما بیزلیل سموٹریچ کو مطمئن کرنے کی کوشش میں کامیاب ہوگئی ہیں اور انہیں اسرائیل کی نئی حکومت میں شمولیت کے لیے قائل کرلیا گیا ہے۔

عبرانی چینل 12 نے کہا کہ لیکوڈ نے سموٹریچ کو مطمئن کرنے کی کوشش میں ایک تخلیقی حل تیار کیا۔ وہ حل یہ ہے کہ اس کی پارٹی کو’’درمیانی بڑے‘‘ وزارتی پورٹ فولیو جیسے وزارت انصاف یا تعلیم دی جا سکتی ہے۔ اس کے علاوہ وزات دفاع میں ایک اہم عہدہ دیا جا سکتا ہے اور یہ عہدہ غرب اردن میں اپنے اقدامات کے لیے وسیع اختیارات کا حامل ہوگا۔

چینل نے مزید کہا کہ یہ فارمولہ سموٹریچ کو کئی شعبوں میں اثر انداز ہونے کی اجازت دینے کے لیے ڈیزائن کیا گیا تھا۔ ان کی جماعت کے دیگر لیڈروں اورٹ سٹرک اور اوفیر سوفر کو مطمئن کرنے کی کوشش بھی کامیاب ہوگئی ہے۔

عبرانی چینل ’’کان‘‘ نے تصدیق کی کہ کنیسیٹ کے رکن ایتماربن گویر نے کل ہفتے جوسموٹریچ کے ساتھ بات کی۔ انہوں اس پر زور دیا کہ وہ لیکوڈ لیڈر بنجمن نیتن یاہو سے بات کریں اور ان کے درمیان دراڑ ختم کریں۔

بین گویر نے سموٹریچ کو یقین دلایا کہ وہ اپنے مطالبات کے مطابق ہی حکومت کا حصہ بنیں گے۔

قابض ریاست کے صدر نے سابق وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کو اگلی صیہونی حکومت بنانے کی ذمہ داری سونپی ہے۔ان کے کیمپ نے صیہونی کنیسٹ کے لیے حالیہ انتخابات میں 64 نشستیں حاصل کی ہیں جن میں زیادہ تر دائیں بازو کی مذہبی انتہا پسند تنظیمیں شامل ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button