نوجوانوں کو مقاومتی ثقافت سے دور کرنیکی امریکی کوششیں ناکام ہوگئیں، شیخ علی دعموش

شیعیت نیوز: لبنان کی مقاومتی اور سیاسی جماعت حزب الله کی انتظامی کونسل کے نائب سربراہ شیخ علی دعموش نے کہا ہے کہ مقاومت کو نشانہ بنانے، اسے تباہ کرنے اور نوجوانوں کو مقاومتی فرہنگ سے دور کرنے کی امریکی کوششیں ناکام ہونے کے ساتھ ساتھ اپنے مقاصد کو حاصل نہ کرسکیں۔
حزب الله کی انتظامی کونسل کے نائب سربراہ شیخ علی دعموش نے اپنے خطبہ جمعہ میں ان امور کی طرف زور دیا کہ امریکہ، لبنان کی اقتصادی ناکہ بندی اور عوام پر زیادہ سے زیادہ دباؤ بڑھانے میں ناکامی پر تباہی اور عدم تحفظ کی پالیسی اپنائے گا اور لبنان کے استحکام کو نشانہ بنائے گا۔
شیخ دعموش نے کہا کہ امریکیوں کا خیال ہے کہ وہ اپنی اس پالیسی سے مقاومت کو ختم کر دیں گے، لیکن وہ کسی خوش فہمی میں مبتلا ہیں، کیونکہ مقاومت کی وہ نسل جو ہمیشہ طاغوتی طاقتوں کے مکروہ عزائم کے سامنے ڈٹ کر کھڑی ہوئی ہے، ہرگز اپنے ملک کے استحکام اور اتحاد کو پارہ نہیں ہونے دے گی۔
یہ بھی پڑھیں : ملک کی بھاگ ڈور بھکاریوں اور چوروں کے حوالے کرکے پوری دنیا میں پاکستان کو بدنام کیا گیا،غلام عباس
شیخ علی دعموش نے کہا ہماری حالیہ اور نئی آنے والی نسل کے پاس ایمان، فہم، بصیرت، مزاحمتی عزم اور شہادت کا جذبہ ہے، جس سے وہ دشمنوں کو اپنے ملک میں خانہ جنگی شروع کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔ انہوں نے لبنان کے سیاسی خلاء کی جانب اشارہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ لبنان میں عدم استحکام کے نئے امریکی منصوبوں کو ناکام بنانے کا ایک طریقہ یہ ہے کہ ایک ایسے صدر کا انتخاب کیا جائے، جس کا ہدف لبنان کے عوام کو متحد کرنا، قومی سلامتی کا تحفظ، ملک کے اسٹیک ہولڈرز سے ارتباط اور قومی مفادات کو دوسرے مفادات پر ترجیح دینا ہو۔
خطبے کے آخر میں شیخ علی دعموش نے کہا کہ مذکورہ بالا کام اور نئے صدر کو منتخب کرنے کا واحد راستہ سمجھوتہ اور افہام و تفہیم ہے، کیونکہ کوئی فرد اور گروہ کسی پر اپنی مرضی مسلط نہیں کر سکتا اور نہ ہی کسی ایسے صدر کا انتخاب کرسکتا ہے، جو لبنانی عوام کو نئے چیلینجز میں مبتلا کرسکے۔