یمن

یمن کے معاملے میں تیل سرخ لکیر ہے، عبد الملک العجری

شیعیت نیوز: صنعا میں یمنی قومی وفد کے رکن عبد الملک العجری نے تاکید کی کہ یمن کی مسلح افواج کے خلاف مغربی ممالک کے بیانات کی کوئی سیاسی اہمیت نہیں ہے۔

انہوں نے اشارہ کیا کہ مغربی ممالک یمن میں طبی سامان اور آلات کے داخلے کو روک رہے ہیں جس کی جنگوں کی تاریخ میں نظیر نہیں ملتی۔

ان کے بقول، اقوام متحدہ بھی امن کے حصول میں اپنی حقیقی تاثیر کھو چکی ہے اور تنازعات کی سرپرستی کرنے والے آلات کا حصہ بن چکی ہے۔

عبد الملک العجری نے واضح کیا کہ ہماری مسلح افواج نے بحری جہازوں کو یمنی مقبوضہ بندرگاہوں کے قریب آنے کے بارے میں خبردار کیا ہے کہ حقوق کے معاملے پر معاہدہ ہونے تک تیل کی برآمدات روکنا ہوں گی۔

یہ بھی پڑھیں : ایران نے مغربی صیہونی فتنہ انگیزی کے خلاف عظیم فتح حاصل کی ہے، حزب اللہ تحریک

عبد الملک العجری نے کہا کہ یمنی فوج نے اپنی سرخ لکیروں کا اعلان کر دیا ہے، وہ وقت گزر گیا جب امریکہ، فرانس اور دیگر مغربی ممالک نے خطے اور دنیا میں سرخ لکیریں قائم کیں۔

انصار اللہ کے رکن نے تاکید کی کہ خطے میں اب امریکہ کی کوئی حیثیت نہیں ہے، ہماری قوم اور خطے کے ممالک کے پاس سرخ لکیریں ہیں، یمن کے معاملے میں تیل سرخ لکیر ہے۔

واضح رہے کہ چھبیس مارچ دو ہزار پندرہ کو سعودی اتحاد نے یمن پر جارحیت شروع کی اور اس وقت سے اب تک ہزاروں یمنی عام شہری شہید وزخمی ہو چکے ہیں جن میں تین ہزار سات سو بیالیس بچے شہید اور تین ہزار نو سو بیانوے بچے زخمی ہوئے ہیں۔

یہی نہیں سعودی اتحاد نے امریکہ اور اپنے اتحادی ملکوں کی حمایت سے یمنی عوام کا محاصرہ بھی کر رکھا ہے اور وہ غذائی اشیا اور دوائیں نیز ایندھن تک یمن منتقل نہیں ہونے دے رہا ہے۔

جنگ کے دوران سعودی اتحاد صرف یمن کی بنیادی اور اقتصادی تنصیبات کو تباہ کرتا رہا جبکہ اس نے یمن میں اسکول مدارس اور طبی مراکز تک کو نہیں چھوڑا اور مساجد تک پر حملے کئے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button