صیہونی بستیوں کی تعمیر غیرقانونی ہے، اقوام متحدہ

شیعیت نیوز: اقوام متحدہ کے ارکان کی اکثریت نے فلسطین کی جانب سے پیش کردہ مسودے پر ہونے والی ووٹنگ میں شرکت کرکے صیہونی بستیوں کی تعمیر کو سرے سے مسترد کردیا ہے۔
اقوام متحدہ کی کمیٹی فار ڈی کالونائیزیشن میں فلسطین کی جانب سے پیش کئے جانے والے اس مسودے کو اکثریت کی رائے سے منظور کرلیا گیا جس میں فلسطینی پناہ گزینوں کی امداد رسانی اور روزگار کے ادارے آنروا کی سرگرمیوں کے جاری رہنے اور صیہونی بستیوں کی تعمیر کے غیرقانونی ہونے کا معاملہ پیش کیا گیا تھا۔
اقوام متحدہ کے اٹھانوے رکن ممالک نے اس مسودے کے حق میں ووٹ دیا۔ ترپن ممالک نے رائے شماری میں حصہ نہیں لیا جبکہ صرف سترہ ممالک نے اس مسودے کے خلاف ووٹ دیا۔
توقع کے مطابق، امریکہ، اٹلی، آسٹریلیا، کینیڈا، آسٹریا، جمہوریہ چیک کا شمار ان ممالک میں تھا جنہوں نے فلسطین کی جانب سے پیش کردہ اس مسودے کے خلاف ووٹ دیا۔
اس درمیان یوکرین نے فلسطین کے مسودے کے حق میں ووٹ دیکر اسرائیل کے قبضے کو ایک قانونی مسئلے کے طور پر عالمی فوجداری عدالت میں پیش کرنے کی حمایت کرڈالی۔ کیف کے اس فیصلے پر صیہونی حکومت چراغ پا ہو گئی اور یوکرین کو اس فیصلے کی خاطر سخت تنقید کا نشانہ بنایا۔
ماہرین کا خیال ہے کہ یوکرین نے اسرائیل کے غیرقانونی قبضے پر ہیگ کی عالمی عدالت انصاف کے استفسار کے حق میں ووٹ دیکر صیہونیوں کو بڑا جھٹکا دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں : برطانیہ میں اسلام اور مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز جرائم
دوسری جانب اسلامی مزاحمتی تحریک حماس نے اقوام متحدہ کی طرف سے دی ہیگ میں واقع بین الاقوامی عدالت انصاف میں فلسطینی علاقوں پر اسرائیل کے ’’مسلسل قبضے کی قانونی نوعیت‘‘ کے حوالے سے قانونی تحقیقات جاری کرنے کے فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے۔
تقریب خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق حماس کے سیاسی دفتر کے رکن عزت الرشق نے کہا کہ یہ فیصلہ ایک اہم کامیابی اور قدم ہے جو ہمارے قومی مسئلہ اور فلسطینی عوام کے حقوق کو فائدہ پہنچا سکتا ہے۔
انہوں نے فلسطین کی تجویز کے لیے مثبت ووٹ دینے والے ممالک کا بھی شکریہ ادا کیا اور ان کی تعریف کی۔
الراشق نے اس تجویز کی مخالفت کرنے والے مغربی ممالک کے موقف کی مزید مذمت کی۔