مشرق وسطی

النصرہ دہشت گرد فرنٹ کے شام کے ڈی ایسکلیشن زون پر حملے

شیعیت نیوز: شام میں روس کے مرکز برائے مصالحت نے شمالی شام کے ڈی ایسکلیشن زون میں النصرہ فرنٹ دہشت گرد گروہ کے عناصر کے حملوں کا اعلان کیا ہے۔

تقریب خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، شام میں روس کے مصالحتی مرکز نے اعلان کیا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران جبہت النصرہ کے دہشت گرد عناصر نے شام میں ڈی اسکیلیشن زون پر پانچ بار گولہ باری کی ہے۔

شام میں مفاہمت کے لیے روسی مرکز کے نائب سربراہ اولیگ ایگوروف نے بتایا کہ تین حملے صوبہ ادلب میں، ایک صوبہ لاذقیہ اور ایک صوبہ حما میں کیا گیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ ان حملوں کے نتیجے میں صوبہ ادلب میں ایک شامی فوجی ہلاک اور دوسرا زخمی ہوا۔

ایگوروف نے اس بات پر زور دیا کہ روسی دفاعی افواج نے حلب، الحساکہ اور رقہ کے صوبوں میں گشت کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : علماء اسلام کا دفاع اس انداز میں کریں جو ضروریات زندگی سے ہم آہنگ ہو، مقتدیٰ صدر

شام میں روس کے مرکز برائے مصالحت نے اس سے قبل شام کے ڈی ایسکلیشن زون میں دہشت گرد النصرہ فرنٹ کے حملوں کا اعلان کیا تھا۔

دوسری جانب شامی فوج نے علیحدہ طور پر یا روس کے تعاون سے گذشتہ چند دنوں میں جبہت النصرہ کے ٹھکانوں پر توپ خانے اور فضائی حملے کیے ہیں جس کے دوران اس دہشت گرد گروہ کے متعدد ارکان ہلاک یا زخمی ہوئے ہیں۔ .

آستانہ امن کے ضامن کے طور پر ایران، روس اور ترکی کے درمیان 2017 کے معاہدے کے مطابق شام میں چار محفوظ زون قائم کیے گئے تھے۔

2018 میں تین علاقے شامی فوج کے کنٹرول میں آئے تھے لیکن چوتھا علاقہ جس میں شمال مغربی شام کا صوبہ ادلب اور لطاکیہ، حما اور حلب جیسے علاقے شامل ہیں، اب بھی دہشت گرد گروہوں کے قبضے میں ہے اور کہا جاتا ہے اس علاقے کا کنٹرول زیادہ تر النصرہ فرنٹ دہشت گرد گروہ کے ہاتھ میں ہے۔

2018 کے موسم گرما کے اختتام پر، روس اور ترکی کے رہنماؤں نے روس کے شہر سوچی میں ایک معاہدہ کیا، جس کے دوران ترکی نے اس خطے میں مقیم دہشت گردوں کو بغیر خون خرابے کے ہٹانے یا غیر مسلح کرنے کا وعدہ کیا تھا، جو آج تک نہیں ہوا اور دہشت گردوں کو اس علاقے میں وہ وقتاً فوقتاً شامی فوجی دستوں یا اس علاقے کے ارد گرد روسی اڈے پر حملہ کرتے ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button