علماء اسلام کا دفاع اس انداز میں کریں جو ضروریات زندگی سے ہم آہنگ ہو، مقتدیٰ صدر

شیعیت نیوز: صدر تحریک کے رہنما مقتدیٰ صدر نے اسلام اور اس کی مقدس چیزوں کے خلاف غیر ملکی حملوں کی طرف اشارہ کیا، جن میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے خاکے بنانے، قرآن پاک کو نذر آتش کرنا، اور مغرب میں حجاب اور مسلمانوں کے خلاف جنگ شامل ہے۔ اور کہا کہ یہ ان چیلنجوں سے زیادہ خطرناک ہے جن کا اسلامی ممالک میں مذہب اور اسلام کو سامنا ہے۔
یہ بھی پڑھیں : عراق اور ایران کے درمیان سرحدی پٹی میں حشد الشعبی فورسز کے سیکورٹی آپریشن کا آغاز
اپنے اکاونٹ پر شائع ہونے والے ٹویٹ میں انہوں نے مزید کہا کہ اسلامی ممالک میں اس مسئلے کی وجہ غیر ملکی جارحیت ہے، جس میں اسرائیلی دشمن کے ساتھ تعاون اور اتحاد اور بدعنوانی اور ہم جنس پرستوں کے ساتھ تعاون اور اس طرح کے مسائل شامل ہیں۔
مقتدیٰ صدر نے اسلامی جمہوریہ ایران میں مسلمانوں اور علماء کے خلاف جسارت اور حجاب ہٹانے کی مہم کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ حملہ دوسرے ممالک میں بھی پھیل سکتا ہے اور عمامہ اتارنے سے لے کر باپردہ اور پاک دامن خواتین کے سر سے حجاب کو ہٹانے تک پہنچ سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں : اسرائیل اسلامی مزاحمت سے ٹکر لینے سے عاجز ہے، شیخ نعیم قاسم
مقتدیٰ صدر نے کہا کہ علماء کے لیے ضروری ہے کہ وہ دین اور اسلام کا دفاع اس انداز میں کریں جو ضروریات زندگی سے ہم آہنگ ہو۔9 دسمبر 2017 کو عراقی حکومت نے اعلان کیا کہ اس نے داعش کے دہشت گرد عناصر کو ملک سے مکمل طور پر نکال باہر کر دیا ہے اور شام کے ساتھ سرحد سمیت ملک کے تمام علاقوں پر مکمل کنٹرول حاصل کر لیا ہے لیکن خاموش سیل اس دہشت گرد گروہ سے وابستہ ہیں۔ ملک کے کچھ حصوں میں اب بھی سرگرم ہیں۔