مقبوضہ فلسطین

اقصیٰ ہر سال آبادکاروں کی نئی خلاف ورزیوں کا شکار ہوتی ہے، شیخ صبری

شیعیت نیوز: اعلیٰ مجلس اسلامی مقبوضہ یروشلم کے سربراہ شیخ عکرمہ صبری نے مسجد اقصیٰ کی یہودی آباد کاروں کی جانب سے بے حرمتی کے واقعات میں غیر معمولی اضافے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ دوہزار سترہ کی عوامی بغاوت کے بعد قابض اتھارٹی مسجد اقصیٰ پر قبصہ کی کوشش میں ہے۔

انہوں نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ حالیہ برسوں میں یہودی آباد کاروں کی طرف سے بے حرمتی کے واقعات بڑھ گئے ہیں۔ خصوصا یہودی تہواروں کے مواقع پر بے حرمتی زیادہ کی جانے لگی ہے۔

شیخ عکرمہ صبری نے کہا کہ ماضی میں بھی یہودی آباد کار مسجد اقصیٰ آتے تھے مگر خاموشی سے اپنی عبادت کر کے چلے جاتے تھے، اب وہ جان بوجھ کر بآواز بلند مسجد اقصیٰ میں تلمودی رسومات ادا کرتے ہیں تاکہ ہمارے قبلہ اول کی شناخت تبدیل کرنے کی سازشیں تیز کر سکیں۔

انہوں نے دو ٹوک انداز میں یہودی آباد کاروں کی ان حرکات کو غیر قانونی قرار دیا ۔

ان کا اس سلسلے میں فلسطینی مسلمانوں سے کہنا تھا کہ وہ یہودی سازشوں اور مذموم حرکتوں سے ہوشیار رہیں اور ان کی مزاحمت کے لیے مضبوط رہیں۔ یہ کام مسجد اقصیٰ میں فلسطینی اپنی موجودگی بڑھا کر ہی ممکن بنا سکتے ہیں۔

انہوں نے خدشہ ظاہر کیا قابض ریاست مسجد اقصیٰ کے خلاف اپنی جارحانہ کارروائیوں میں اضافہ کرے گی اور مسجد اقصیٰ کی بے حرمتی کے مزید واقعات کا ارتکاب کرے گی۔

یہ بھی پڑھیں : مزاحمت متحد ہے اور اس کا کمپاس القدس، فتح اور آزادی ہے، نائب سربراہ العاروری

دوسری جانب کل جمعرات کو قابض اسرائیلی حکام نے بیت المقدس سے تعلق رکھنے والے پانچ نوجوانوں کو 500 شیکل جرمانہ ادا کرنے کے علاوہ اس ماہ کی اٹھارہ تاریخ تک مسجد اقصیٰ میں جانے پر پابندی کا فیصلہ سنا دیا۔

وکیل خالد زبارقہ نے بتایا کہ مسجد اقصیٰ سے بے خل کیے جانے والے شہریوں میں طارق علیان، رامی عبدالسلام، محمد اور نایل جبارین اور محمد محامید شامل ہیں۔

قابض فوج نے ان پانچ نوجوانوں کو بدھ کو مسجد اقصیٰ پریہودی آباد کاروں کے دھاوے کے دوران گرفتار کیا تھا۔

قابض اسرائیلی فوج نے مسجد میں رباط سے ان کی حوصلہ شکنی کرنے اور اس پر دھاوا بولنے کی بار بار کی کوششوں کا مقابلہ کرنے کے لیے المرابطات اور مسجد اقصیٰ سے فلسطینی نوجوانوں کو دور کرنے کی مجرمانی پالیسی پرعمل پیرا ہے۔

صہیونی تعطیلات اور تقریبات کے دوران مسجد اقصیٰ سے نمازیوں کی بے دخلی میں اضافہ ہوتا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button