دنیا

یوکرین میں روسی فوج کے زیر کنٹرول علاقوں میں ریفرنڈم

شیعیت نیوز: یوکرین میں روسی فوج کے زیر کنٹرول علاقوں میں ریفرنڈم ہو رہا ہے۔ دوسری جانب جاپان شمالی کوریا کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کی کوشش کر رہا ہے۔

یوکرین میں روسی فوج کے زیر کنٹرول علاقوں ڈونیٹسک اور لوہانسک میں آج سے ریفرنڈم کا آغاز ہو رہا ہے جو منگل تک جاری رہے گا، صدر پوتین ریفرنڈم کی بنیاد پر زیر کنٹرول علاقوں کو روس میں شامل کرنے کا اعلان کریں گے۔

ریفرنڈم کے بعد یہ علاقے روس میں شامل ہو جائیں گے اور پھر یوکرینی فورسز کا حملہ روس پر حملہ تصور کیا جائے گا۔

اگر لوہانسک اور دیگر علاقے روس میں شامل ہو گئے تو امریکہ اور یورپی ممالک کیلئے صورتحال مزید خطرناک رخ اختیار کر جائے گی، یوکرینی فورسز پہلے ہی ڈونٹیسک شہر کے گرد جمع ہو چکی ہیں، شہر پر یوکرینی فورسز کے میزائل حملوں میں 6 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔

ریفرنڈم کے بعد حالات کیا رخ اختیار کرتے ہیں یہ تو آنے والا وقت ہی بتائے گا تاہم روسی صدر ولادیمیر پوتین کہہ چکے ہیں کہ روس اپنی سرزمین کی حفاظت کے لیے کسی بھی حد تک آگے بڑھ سکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : ایران کے خلاف فوجی کارروائی کا اختیار ’’میز پر موجود‘‘ رہنا چاہیئے، یائیر لیپڈ

دوسری جانب جاپان کے وزیراعظم نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں دعویٰ کیا کہ وہ بغیر کسی پیشگی شرط کے شمالی کوریا کے سربراہ سے ملاقات کریں گے۔

روئٹرز خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق جاپانی وزیراعظم Fumio Kishida نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں اپنی تقریر میں کہا کہ وہ شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان سے بغیر کسی شرط کے ملاقات کرنا چاہتے ہیں۔

اس حوالے سے انہوں نے مزید کہا کہ میں کم جونگ ان سے بغیر کسی شرط کے ملاقات کے لیے پرعزم ہوں اور اس سلسلے میں میں کوئی موقع ضائع نہیں کروں گا، کیشیدا نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ جاپان شمالی کوریا کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کی کوشش کر رہا ہے۔

حالیہ برسوں میں شمالی کوریا کے خلاف جاپان اور امریکہ کے فوجی اتحاد کی وجہ سے شمالی کوریا اور جاپان کے تعلقات ہمیشہ کشیدہ رہے ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button